مریم کو مہینہ غم و ماتم میں کٹے گا

لاہور؍راولپنڈی(نمائندگان امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک)بیگم کلثوم کے انتقال پر نڈھال سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کی طبیعت بدھ کو ناساز ہو گئی۔مریم غم سے نڈھال ہیں اور والدہ کے بچھڑنے اور خصوصاً آخری ایام میں ان سے دوری کا صدمہ انہیں کھائے جارہا ہے۔ دل گرفتہ مریم کی طبیعت بھی ناساز ہے، جن کیلئے جاری مہینہ غم و ماتم میں کٹے گا ۔دوسری جانب ڈاکٹروں کی جانب سے نواز شریف کو آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔نواز شریف نے خود کو ایک کمرے تک محدود کر لیا ہے ۔ جہاں ان کے قریبی عزیز ہی موجود ہیں۔ سابق وزیراعظم سےبدھ کو6سے 7 انتہائی قریبی ساتھیوں نے چند لمحوں کیلئے ملاقات کی ۔ جاتی امرا میں تعزیت کیلئے پہنچنے والے افراد سے شریف فیملی کے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف اور دیگر نے لوگوں سے تعزیت وصول کی ۔ نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف جمعرات کو تعزیت کیلئے آنے والوں سے ملیں گے ۔ پنجاب حکومت نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے نواز شریف ، بیٹی مریم و داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے پیرول میں 5روز کی توسیع کر دی ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سمری کی منظوری دیدی ہے ۔پنجاب حکومت نے جاتی امرا کو سب جیل قرار دیدیا گیا ہے۔ تینوں کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ تفصیلات کے مطابق بیگم کلثوم کے انتقال پر نڈھال سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبیعت بدھ کو ناساز ہو گئی۔”امت “ کے ذرائع کے مطابق صدمے کے باعث رات بھر جا گنے کے باعث بدھ کو نواز شریف کی طبیعت بھی قدرے خراب رہی ۔ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی سربراہی میں ایک ٹیم نے طبی معائنے کے بعد انہیں آرام اور زیادہ ملاقاتوں سے گریز کا مشورہ دیا ۔اطلاعات کے مطابق ذرائع کے مطابق نواز شریف کو چکر آتے رہے اور بلڈپریشر ڈسڑب رہا ۔ ڈاکٹرز کے مشورے پر نواز شریف بدھ کو ایک کمرے میں محدود رہے ،جہاں ان کا زیادہ وقت والدہ شمیم اختر، عباس شریف مرحوم کے بچوں اورمحسن لطیف فیملی کے افراد کے ساتھ گزارا ۔سبھی ایک دوسرے کو تسلی دیتے اور بیگم کلثوم نواز کو یاد کرتے رہے ۔ نواز شریف سےبدھ کو6سے 7 انتہائی قریبی ساتھیوں نے بھی چند لمحوں کیلئے ملاقات کی ۔ جاتی امرا میں تعزیت کے لئے پہنچنے والوں سے ایم این اے حمزہ شہباز شریف و دیگر نے تعزیت وصول کی ۔اطلاعات کے مطابق شریک حیات کی وفات پر غم سے نڈھال نواز شریف کی طبیعت دل میں تکلیف کے باعث ناساز ہو گئی ، جس پر انہوں نے تعزیت کےلئے آنے والوں سے ملاقاتیں روک دی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نواز شریف اہلخانہ و چند قریبی عزیزوں کے ساتھ کمرے میں محدود ہیں اور وہ کسی سے بھی بات نہیں کر رہے۔ کارکنوں کو نواز شریف سے ملنے سے روک دیا گیا ۔صرف سینئر پارٹی رہنماؤں و قریبی رشتے داروں کو نواز شریف، مریم و صفدر تک رسائی دی گئی ۔والدہ کے انتقال سے دل گرفتہ مریم نواز کی طبیعت بھی ناساز ہو گئی ہے اور ان کیلئے پورا مہینہ غم و ماتم میں ہی گزرنے کا امکان ہے ۔منگل اور بدھ کی درمیانی شب اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کئے جانے کے موقع پر غمزدہ و آبدیدہ مریم کا کہنا تھا کہ وہ آخری لمحات میں والدہ کے ہمراہ نہ ہونے کی وجہ سے خود کو تکلیف میں محسوس کر رہی ہیں۔نواز لیگی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم جمعرات کو 4 سے6 بجے تک اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے آنے والوں سے ملیں گے۔بدھ کوپنجاب حکومت نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے نواز شریف ، بیٹی مریم و داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے پیرول میں 5روز کی توسیع کر دی ہے اور جاتی امرا کو سب جیل قرار دیدیا گیا ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس ضمن میں محکمہ داخلہ کی سمری کی منظوری دیدی ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ چاہے تو15دن تک پیرول پر رہائی دے سکتی ہے ،تاہم اس رہائی کا دائرہ جاتی امرا تک محدود رہے گا ۔رسم قل کی تاریخ بڑھائے جانے کی صورت میں پیرول کی مدت میں مزید اضافے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے ۔اس دوران نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن صفدر جیل حکام کے بجائے پنجاب پولیس کی نگرانی میں رہیں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر منگل و بدھ کی درمیانی شب اڈیالہ جیل سے12 گھنٹے کےلئے پیرول دیے جانے کے بعد نور خان ایئر بیس سے خصوصی پرواز سے لاہور منتقل کئے گئے تھے ۔صدر نواز لیگ اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تینوں کو5روز کےلئے پیرول پر رہا کرنے کی درخواست کی تھی ،کیونکہ میت لندن سے واپس لانے اور تدفین میں کم از کم3دن لگیں گے۔نواز شریف اور اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے جاتی امرا کی سیکورٹی پر بھاری نفری تعینات کی جا چکی ہے ۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment