لاہور/لندن(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے سفر آخرت کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ جاتی امرا سمیت اطراف میں 19 مقامات پر اہلکار تعینات ہیں، 2 مقامات پر 8 واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے جہاں ایلیٹ فورس کے کمانڈوز ڈیوٹی دیں گے۔ سابق خاتون اول کی میت آج صبح 8 بجے کے قریب لاہور پہنچے گی۔ نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بچے شریف میڈیکل سٹی میں مولانا طارق جمیل پڑھائیں گے۔ جس کے بعد کلثوم نواز کو ان کے سسر میاں محمد شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ قبل ازیں لندن میں جمعرات کی شام ریجنٹ مسجد کے اسلامک سینٹر میں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ مقامی وقت 12 بجکر 15 منٹ (پاکستانی وقت 4 بجکر 15 منٹ ) پر ادا کی گئی۔ جس میں دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، دیورشہباز شریف، سمدھی اسحاق ڈار، چوہدری نثار، سردارثنااللہ زہری،پیرامین الحسنات،سعید مہدی اوربرطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، سابق خاتون اول کے دونوں بیٹوں کی آنکھیں اشکبار تھیں شہبازشریف بھتیجوں کو دلاسہ دیتے رہے نمازجنازہ ریجنٹ پارک مسجد کے امام خلیفہ عزت نے پڑھائی، نمازہ جنازہ کے بعد میت کو لندن کے مقامی وقت شام 7 بجکر28 منٹ (پاکستانی وقت 11 بجکر 28 منٹ) پر پی آئی اے کی فلائٹ (پی کے 758) کے ذریعےپاکستان روانہ کردیا گیا، پی آئی اے طیارےکو پاکستانی وقت کے مطابق سوا 10 بجے بیگم کلثوم نواز کی میت لے کر پاکستان کیلئے روانہ ہونا تھا تاہم پرواز سوا گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔ اس سلسلے میں شریف خاندان نے نجی ہسپتال سے کلثوم نواز کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور جسد خاکی کو’برطانیہ سے باہر‘ لے جانے کے لیے کورونرکی عدالت سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا، میت کے ساتھ کل 9 افراد پاکستان آئے جن میں شہبازشریف، بیٹی اسما نواز، پوتازکریا،داماد عثمان ڈار اورخاندان کے دیگر افراد شامل ہیں۔بعض اطلاعات کے مطابق دونوں بہوؤیں بھی میت کے ہمراہ ہیں تاہم حسن اور حسین نواز اشتہاری قرار دیئے جانے کے باعث پاکستان نہیں آرہے۔ نوازشریف سے ناراض چودھری نثار مشکل کی اس گھڑی میں شریف خاندان کے ساتھ نظر آئے۔ چودھری نثار لندن میں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں بھی شریک ہوئے تاہم میڈیا سے گفتگو کئے بغیر وہاں سے چلے گئے۔ ذرائع کے مطابق وہ ان دنوں لندن میں بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزارنے آئے ہیں جب کہ نماز جنازہ میں شرکت کیلئے شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے ساتھ وہاں پہنچے ہوئے۔ یاد رہے کہ الیکشن میں شکست کے بعد چودھری نثار میڈیا میں آئے اور نہ ہی انہوں نے پنجاب اسمبلی کے رکن کاحلف اٹھایا۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی میت صبح تقریباً 8 بجے لاہور پہنچے گی۔ میت وصول کرنے کیلئے پانچ افراد کو ایپرن تک جانے کی اجازت دی گئی جن میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز، یوسف عباس، عزیز عباس اور عطا تارڑ شامل ہیں۔ نماز جنازہ ساڑھے 5 بجے شریف میڈیکل سٹی میں ادا کی جائے گی۔ جس میں یوسف رضاگیلانی، راجا پرویز اشرف، خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، نوید قمر، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ پر مشتمل پی پی وفد شرکت کرے گا۔ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری بیگم کلثوم نواز کی تدفین کے بعد اہلخانہ سے تعزیت کریں گے۔ ادھر بیگم کلثوم نواز کی تدفین کیلئے پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے، جاتی امرا اور ملحقہ انیس مقامات پر تین شفٹوں میں مسلح پولیس اہلکار ڈیوٹی انجام دیں گے، جبکہ مختلف مقامات پر ایلیٹ فورس کی نو گاڑیاں پیٹرولنگ کریں گی۔سیکورٹی ڈیوٹی کیلئے تین ایس پیز،تین ڈی ایس پیز،چھ ایس ایچ اوز تعینات ہوں گے، جبکہ دو مقامات پر آٹھ واک تھرو گیٹس لگائے جائیں گے،جہاں ایلیٹ فورس کے کمانڈوز تعینات ہوں گے۔نواز شریف سے جمعرات کو سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں نے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا تعزیت کرنے والوں میں آزادکشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر، مولانا طارق جمیل بھی شامل تھے۔
٭٭٭٭٭