اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ میں عدالتی جرمانے کوڈیم فنڈزمیں جمع کرانے پر دوججوں میں اختلا ف ہوگیا۔ جمعرات کو جسٹس گلزار احمد نے کیس کا التوا مانگنے والے فریق کو 50 ہزار روپے جرمانہ کرکے یہ رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت کی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے یہ رقم ایدھی فاؤنڈیشن کو جمع کرانے کی ہدایت کردی۔سپریم کورٹ کے تین ججوں جسٹس گلزار احمد، جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بنچ مختلف مقدمات کی سماعت کر رہا تھا۔اس دوران نورالنسا و دیگر بنام یونائیٹڈ بنک و دیگر کا مقدمہ سماعت کیلئے لگا۔ ایک فریق کے وکیل سردار اسلم نے عدالت سے سماعت موخر کرنے کی استدعا کی۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اس سے قبل بھی سماعت اسی فریق کی درخواست پر موخر کی گئی تھی۔ کیس میں ایک اور فریق کے وکیل مخدوم علی خان نے بھی سماعت ملتوی اور موخر کرنے کی درخواست کی مخالفت کی۔ بنچ نے سماعت موخر کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے وکیل سردار اسلم سے کہا کہ اپنے موکل سے کہیں کہ ہم پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر رہے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جرمانے کی یہ رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرا دیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس گلزار احمد سے اختلاف کیا اور کہا کہ جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ نہیں ایدھی فاوٴنڈیشن کو دی جائے۔ بنچ کے سربراہ جسٹس گلزار احمد نے حکم نامے میں ترمیم کرتے ہوئے کیس ملتوی کرانے والے فریق کو 50 ہزار روپے ایدھی فاوٴنڈیشن کو بطور جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔