کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی) محرم شروع ہوتے ہی واٹر بورڈ نے ضلع کورنگی کی مساجد کا پانی روک دیا ،لانڈھی ہائیدرنٹس انتظامیہ کی جانب سے ضلعی کی100 سے زائد مساجد کا پانی روکنے سے نمازیوں کوشدید پریشانی کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کورنگی کے ذریعے ضلع بھر کی مساجد و امام بارگاہوں کو یومیہ 60 ہزار گیلن پانی دینے کا پابند ہے، جس کے لئے واٹر بورڈ کی جانب سے 2 ہائیڈرنٹس کوپابند کیا گیا ہے، جس میں لانڈھی 89 ہائیڈرنٹ اور صفورا چورنگی ہائیڈرنٹ شامل ہیں ۔ان میں سے لانڈھی ہائیڈرنٹ یومیہ 30 ہزار گیلن پانی کی سپلائی ٹینکروں کے ذریعے کرتا ہے ،جبکہ اتنا ہی پانی صفورا ہائیڈرنٹ انتظامیہ کی جانب سے بھی فراہم کیاجاتا ہے۔ان مساجد میں دارالعلوم کورنگی، جامعہ مسجد رضائے مصطفی کورنگی،جامع مسجد متین حضرت بلالؓ کالونی،مدرسہ خدیجۃ الکبری گلزارکالونی،جامعہ مسجدبیت المکرم ،مہران ٹاؤن کی جامع مسجد طلحہ ،گلزار کالونی کی جامع مسجد صدیق اکبر ،مدرسہ مرکز الامداد اللہ والا ٹاؤن، کورنگی نمبر1کادارالعلوم محمدیہ ،جامع مسجد رحمت عالم اللہ والا ٹاؤن ،جامع مسجد السعود شریف آباد ،جامع مسجد حنفیہ لانڈھی ، جامع مسجد شاہی لانڈھی نمبر4 ،مدرسہ العلوم الشرعیہ کی جامع مسجد عمرؓ کے ڈی اے ایمپلائز کالونی ،جامعہ مسجد مدینۃ العلوم مہران ٹاؤن ، جامع مسجد خلفائےراشدین ومسجدامیرحمزہؓ،جامع مسجدخاتم النبین ﷺ مہران ٹاؤن،جامع مسجد سیدنا سلمان فارسیؓ کے ڈی اے ایمپلائز سوسائٹی ،جامع مسجد آمنہ کورنگی انڈسٹریل ایریا ،جامع مسجد وقاص کورنگی نمبر ڈھائی ،امام بارگاہوں میں انجمن حسینہ کی حسینی مسجد و امام بارگاہ سمیت دیگر شامل ہیں ۔ مذکورہ مساجد کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو مسجد میں پانی کی کمی کی صورت میں تحریری درخواست کی گئی ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں ڈی سی کوٹہ کے تحت متعلقہ ضلعی ہائیڈرنٹس سے یومیہ ترجیع بنیادوں پر پانی کی فراہمی کی جاتی رہی ہے ،تاہم جب سے سید دلاور علی جعفری کو ہائیڈرنٹس کا چارج دیا گیا ہے ،تب سے وہ اپنی ٹیم لیکر آئے ہیں اور انہوں نے لانڈھی ہائیڈرنٹ پر خالد فاروقی کو ہٹا کر ان کی جگہ اپنے دوست ارسلان کبیریا کو تعینات کردیا ہے ،جس کے بعد سے مساجد کا پانی روکنا شروع کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد مساجد کے آئمہ اور علمائے کرام کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کورنگی کے دفتر میں متعدد شکایات کی گئیں ،لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔وفاق المدارس کے ضلعی ترجمان مولانا محمد ابراہیم سکر گاہی کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک ماہ قبل تک مسلسل پانی کی فراہمی ہو جاتی تھی ،جس کے بعد اب پانی کی فراہمی میں مسائل کھڑے کئے جارہے ہیں ،جس کی وجہ سے ہم متعلقہ انتظامیہ کے خلاف احتجاج پر مجبور ہونگے۔ جامع مسجد طلحہ مہران ٹاؤن کے امام و خطیب مولانا لال محمد الحسینی کا کہنا ہے کہ ہماری مساجد میں یومیہ سیکڑوں نمازی نماز کی ادائیگی کرتے ہیں ،جبکہ دیگر بھی ہمارے مریدین کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے ،جس کے باعث ہمارے ہاں پانی کی کمی کی وجہ سے نمازی مسجد سے واپس گھروں میں نماز کی ادائیگی پر مجبور ہیں،نمازیوں کو ازیت میں مبتلا کرانے والے واٹر بورڈ کے متعلقہ افسران اس کے ذمہ دار ہیں،اگر افسران نے ہمارے مسائل حل نہ کئے تو ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں ۔علمائے کرام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے پانی کی عدم فراہمی کی صورت میں ہائیڈرنٹس انچارج ارسلان کبیریا سے رابطہ کیا تو ان کا رویہ ہتک آمیز ہوتا ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ اور ڈپٹی کمشنر کورنگی سے ہماری درخواست ہے کہ ہمارا جلد از جلد مسئلہ حل کرائیں۔ اس حوالے سے لانڈھی ہائیڈرنٹ کے انچارج ارسلان کبریا سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی ،تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔