کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملیر اور سچل کے علاقوں میں سفاک ملزمان نے 2 کمسن بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس نے چوکیدار اور ایک ملزم کے والد کو گرفتار کرلیا، جب کہ 3 ملزم فرار ہوگئے، جب کہ گلستان جوہر میں خاتون سے زیادتی کے الزام میں اس کے جیٹھ سمیت 2 ملزمان کو دھرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق الفلاح تھانے کی حدود ملیر ملت ٹاون کے رہائشی نظر حسین کے 4 سالہ بیٹے امان اللہ کو 12ستمبر کو علاقے کے رہائشی وقاص نے چیز دلانے کے بہانے بلوایا اور زیادتی کے بعد بچے کو گھر کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔بچے کے شور مچانے پر عوام نے اسے اسپتال پہنچایا۔بعدازاں جب بچے کے اہلخانہ واقعہ کا مقدمہ درج کروانے تھانے پہنچے ، تو پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔اس ضمن میں ایس ایچ او الفلاح خالد ندیم بیگ کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے کے بعد ملزم وقاص کا باپ عباس تھانے پہنچا اور اپنے بیٹے وقاص کے اغوا کی جھوٹی رپورٹ درج کروانی چاہی۔اس کا کہنا تھا کہ اس کے بیٹے کے اغواء میں متاثرہ بچے کا باپ نظر حسین اور اس کے اہلخانہ ملوث ہیں، جبکہ وقاص گرفتاری کے خوف سے پہلے ہی روپوش ہوگیا ہے۔پولیس نے متاثرہ بچے کے والد نظر حسین کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 238/18 درج کرکے ملزم وقاص کے باپ عباس کو حراست میں لیکر ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔ادھر سچل کے علاقے عبداللہ شاہ غازی گوٹھ کا رہائشی 6 سالہ عامر گھر سے سامان لینے نکلا، تو قریب واقع اسکول کے چوکیدار جابر ابڑو اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ بچے کو بہلا پھسلا کر اسکول کے اندر لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔اطلاع پر عوام نے چوکیدار جابر کو پکڑ کر پٹائی کے بعد پولیس کے حوالے کردیا، جب کہ اس کے دوست فرارہوگئے۔آئی جی ڈاکٹرسید کلیم امام نے ملیر میں 4 سالہ بچے سے مبینہ زیادتی کی خبر پر ڈی آئی جی ایسٹ سے رپورٹ طلب کرلی، جب کہ ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر کو ہدایات جاری کیں کہ متاثرہ بچے کے ورثاءسے ہر ممکن تعاون کے ساتھ انہیں تحفظ بھی دیا جائے۔علاوہ ازیں گلستان جوہرپولیس نے شادی شدہ خاتون کی شکایت پر اس کے جیٹھ سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ میرا جیٹھ مجید اور اس کا دوست حامد شادی کے بعد سے مسلسل زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔