اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ آف پاکستان نے منرل واٹر پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ عدالت نے تمام منرل واٹر کمپنیوں سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس آج ہفتہ کو لاہور میں سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے کٹاس راج مندر کاتالاب خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے پنجا ب میں منرل واٹر پر ازخودنوٹس لے لیا اور تمام کمپنیوں سے شام تک تفصیلات کرتے ہوئے کیس لاہور میں سماعت کیلئے مقرر کردیا،سپریم کورٹ نے تمام کمپنیوں ،اٹارنی جنرل اور صوبوں کے ایڈووکیٹس جنرل کو بھی نوٹسز جاری کر دیئے۔سپریم کورٹ میں پانی کی کمی سے متعلق کیس بھی زیر غور آیا، اس دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہمیں پانی کی قدر کرنی چاہیے کیونکہ تیل، گیس اور سونے کی قیمت سے زیادہ مہنگا پانی ہوجائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پانی کا ایسے بے تحاشہ استعمال نہیں ہونا چاہیے، قومیں اپنے پانی کا ہمیشہ تحفظ کرتی ہیں، ہمیں بھی پاکستان کے پانی کی حفاظت کے لیے بہت زیادہ اقدامات کرنے ہوں گے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب کے آبپاشی نظام سے آبیانہ بھی صحیح طور پر موصول نہیں ہوپتا، کل آبیانہ 2 ارب ہے لیکن اس میں سے ایک ارب سے بھی کم کی وصولی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی والے قیمتی پانی ضائع کر رہے ہیں جبکہ پنجاب والے بھی اپنا آبیانہ وصول نہیں کرتے۔اس دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہمارا آبپاشی نظام بہت پرانا ہے، سیوریج اور لیکیج سے بہت زیادہ پانی ضائع ہوجاتا ہے، لہٰذا اسے از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے، ہمیں ان ماہرین کو بھی دیکھنا ہوگا، جنہوں نے زیر زمین پانی پر بہت تحقیق کی۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے متبادل پانی کا انتظام کرنا تھا،فیکٹریوں کے زیراستعمال پانی کانرخ طے کیاگیایانہیں؟،ڈی جی ماحولیات پنجاب نے بتایا کہ فیکٹریوں کو مانیٹرکررہے ہیں، سیکرٹری بلدیات نے کہا کہ ڈی جی خان اوربیسٹ وے فیکٹری کی حد تک ریٹ طے کردیاہے۔چیف جسٹس پاکستا ن نے استفسار کیا کہ باقی سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے ابھی تک ریٹ کیوں طے نہیں کیا؟چیف جسٹس نے سیکرٹری بلدیات کو ہدایت کی رات 12 بجے تک کام کریں،پانی اب مفت نہیں ملنا، یہ سونے کی چیز بن گئی ہے۔چیف جسٹس نے سیکرٹری بلدیات سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام دفاترمیں بیٹھ کرنہیں ہوتے،جوگرپہن کر باہر نکلیں، پنجاب کی تمام سیمنٹ فیکٹریوں کی صورتحال معلوم کریں۔چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ پنجاب کی تمام سیمنٹ فیکٹریاں پانی کی قیمت ادا کر رہی ہیں یا نہیں ،عدالت نے منگل تک رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے کہا کہ پانی کی قیمت کے تعین کیلئے طریقہ کار سے متعلق بھی رپورٹ دی جائے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فیکٹریوں میں ریورس اوس موسس پلانٹس لگائیں،سپریم کورٹ نے سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کٹاس راج مندر کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تین بجے کے بعد کٹاس راج مندر کا دورہ کر سکتاہوں اور ضرورت پڑی تو چکوال کی سیمنٹ فیکٹریوں کا بھی دورہ کر سکتے ہیں۔ یہ اقلیتوں کا حق ہے کہ ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ کیا جائے۔ عدالت نے فتح جنگ میں سیمنٹ فیکٹریوں کے باعث پانی کی قلت کا جائزہ لینے کا بھی حکم جاری کر دیاہے۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے، پانی کی کمی سے متعلق خصوصی کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا اور ماہرین سے رائے طلب کرلی۔