اداروں کیخلاف نعرے بازی پر پی ٹی ایم قیادت کی گرفتاری کا حکم

اسلام آباد۔پشاور(خصوصی رپورٹر۔بیورورپورٹ) خیبر پختون خوا پولیس نےریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز بیانات پر 2 اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ، محمد علی وزیر اور پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین سمیت 7 افراد کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ سپرنٹینڈنٹ پولیس ضلع صوابی کی جانب سے پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان اور پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان کو 7 افراد کی گرفتاری کے لیے لکھے گئے خط کے مطابق مذکورہ افراد سمیت کل 7 افراد صوابی تھانے میں 13 اگست کو درج ہونےو الی ایف آئی آر نمبر 695 میں نامزد ملزمان ہیں جن کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 131، 123بی، 506، 147، 149، 188 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ خط میں دونوں قبائلی ایجنسیوں کے پولیٹیکل ایجنٹس سے درخواست کی گئی ہے کہ ایم این ایز محسن داوڑ، محمد علی وزیر، منظور پشتین، اولسی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر سید عالم محسود، فضل ایڈووکیٹ، خان زمان، صمد خان اور نور الاسلام کو فوری طور پر گرفتار کر کے صوابی پولیس کے حوالے کیا جائے تاکہ مذکورہ کیس میں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ خط کے مطابق یہ تمام افراد مذکورہ ایف آئی آر میں نامزد ہیں اور تھانے میں پیش نہ ہونے پر انہیں اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ اس لیے انہیں مذکورہ مقدمے میں گرفتار کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق مقدمے میں نامزد افراد میں کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کا کزن نور اسلام بھی شامل ہے، تاہم پولیس ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ دوسری جانب تھانہ صوابی پولیس کے مطابق مذکورہ افراد کے خلاف 13 اگست کو تھانہ صوابی میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق ان تمام افراد نے ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر 12 اگست شاہ منصور ٹائون کرکٹ گرائونڈ میں جلسہ کیا، جہاں منظور پشتین اور دیگر افراد نے ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز تقاریر بھی کیں۔۔ گرفتاری نہ ہونے کے باعث تمام ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا،پولیس کی جانب سے شمالی اور جنوبی وزیرستان کی انتظامیہ کو گرفتاری کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment