پی آئی اے نے آسان ٹکٹنگ نظام مشکل بنا دیا – سات پروازیں متاثر

کراچی(رپورٹ:سید نبیل اختر) پی آئی اے ٹکٹنگ کے نئے سافٹ ویئر کی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مسافر خوار ہوگئے۔ابتداءمیں ہوئی 2پروازوں میں تاخیر نے فلائٹ آپریشن بٹھادیا۔7 پروازیں شیڈول کے مطابق روانہ نہ کی جاسکیں،نئے نظام سے سیبر استعمال کرنے والے ایجنٹوں کے لیئے کرپشن کے راستے بندہوگئے۔ٹکٹوں کا ریکارڈ 5سال تک محفوظ رہے گا،امریکی سسٹم 3دن بعد اڑادیتا تھا،رسائی کے لئے ادائیگی کرنا پڑتی تھی،اہم ذرائع نے بتایا کہ نیواسلام آباد پر پی آئی اے عملے کو نئے ٹکٹنگ نظام تربیت نہ دی جاسکی جس کی وجہ سے وہاں جمعہ کے روز فلائٹ آپریشن میں خلل پیدا ہوا۔معلوم ہواہے کہ پی آئی اے کے ریونیو مینجمنٹ کی غفلت نے اور آسان سافٹ ویئر کا آپریشن مشکل بنا دیا۔ایئرلائن ذرائع نے بتایا کہ بکنگ دفاتر کے تمام عملے کو ہٹ اٹ سافٹ ویئر کی تربیت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے بکنگ دفاتر میں بھی عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،اس طرح ہوائی اڈوں پر ڈیوٹی دینے والے ٹریفک کے عملے میں سے محض ایک شفٹ میں ایک ملازم کو ہٹ اٹ کے بارے میں ٹریننگ دی گئی جس سے بورڈنگ کے مسائل پیدا ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کے نیو اسلام آباد عملے کی تربیت نہ ہونے سے پرواز پی کے 301میں 3گھنٹے کی تاخیر ہوئی بعدازاں پی کے 304بھی شیڈول روانہ نہیں کی جاسکی،مذکورہ پروازیں شیڈول کے مطابق ہوائی اڈے پر تیار کھڑی تھی لیکن آرڈز کے اجراءمیں دشواری کا سامنا ہوا جس سے پروازوں کی روانگی میں تاخیر ہونا شروع ہوئی۔پہلی پرواز شیڈول کے برخلاف ڈھائی گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی جبکہ دوسری پرواز ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے روانہ کی گئی۔اہم ترین ذرائع نے بتایا کہ 2طیاریں پھنس جانے سے مزید 6پروازیں بھی 4گھنٹے تاخیر ہوئی جس میں رحیم یار خان کی پرواز پی کے 8500بھی شامل ہے۔جب کہ سکھر ائیر پورٹ پر پی آئی اےکی اسلام آبادجانیوالی پروازپی کے692تاخیرکاشکار ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق پرواز پی کے 692 شام 6بجے اسلام آباد روانہ ہونا تھی تاخیر کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب نئے سافٹ ویئر ہٹ اٹ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس نئے ٹکٹنگ نظام میں ٹکٹنگ کا مکمل ڈیٹا 5سال تک محفوظ رہ سکے گا جبکہ اس سے پہلے استعمال ہونے والے امریکی کمپنی سیبر کے سافٹ ویئر سے 3روز بعد ڈیٹا ہٹا دیا جاتا تھا اور ڈیٹا ریکور کرنے پر امریکی کمپنی کو ڈالرز میں ادائیگی کرنا پڑتی تھی‘مذکورہ نئے نظام سے ایجنٹوں کی کرپشن کے راستے بھی بند ہوگئے ہیں جو وہ ری بکنگ یا ریفنڈ کے نام پر قومی ایئرلائن سے اضافی وصولیاں کرتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ ترکی کی کمپنی کا یہ سافٹ ویئر سیبر کے مقابلے میں زیادہ آسانی کے ساتھ چلایا جارہا ہے اور پی آئی اے بکنگ دفاتر کا عملہ بھی نئے سافٹ ویئر کے آپریشن سے خوش ہے،امت کو نئے نظام سے فلائٹ آپریشن کے متاثر ہونے سے متعلق پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور نے بتایا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر معمولی مسئلہ آیا تھا جو حل کردیا تھا،انہوں نے کہا کہ طیاروں میں کمی کی وجہ سے اگر کہی ایک طیارہ تاخیر کا شکار ہوجاتا ہے تو اس سے پوری فلائٹ آپریشن پر فرق پڑتا ہے،انہوں نے کہا کہ سافٹ ویئر نیا ہے اس کے لئے تربیت بھی کروائی گئی ہے لیکن کچھ مسائل سامنے آرہے ہیں جنہیں فوری طور پر دور کردیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ دو چار دنوں میں مذکورہ سافٹ ویئر سے متعلق شکایت ختم ہوجائے گی۔

Comments (0)
Add Comment