بینظیراسپتال میں بستروں ۔ادویات سمیت سہولیات کی کمی سے مریضوں کو مشکلات

راولپنڈی (اسد اللہ ہاشمی ) راولپنڈی کے الا ئیڈ ہسپتالوں میں بہتری نہ آسکی،بے نظیر بھٹو ہسپتال میں کمپیوٹر ائزڈ نظام ہونے کے باوجود ایمرجنسی وارڈ میں خواتین پرچی بنانے کیلئے گھنٹوں لائنوںمیں کھڑی باری کا انتظار کرتی رہتی ہیں ۔ گائنی وارڈ اور بچوں کے وارڈ میں بستروں ،ڈاکٹروں اور ادویا ت نہ ہونے کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ ہسپتال میں مریضوں کے لئے سہولیات کا فقدان ہے۔ مریضوں کے لواحقین گرمی میں باہر فٹ پاتھ پر بیٹھ کر آرام کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ڈاکٹرز و دیگر سٹاف کی کمی، ایکسرے مشین،سی ٹی سکین مشین،ٹیسٹ لیبارٹری ،چیئر وہیل،چیئرلفٹ،سٹریچر،وارڈ سمیت بیٹھنے کی جگہ ناکافی ہونے سے مریض سارا دن خوار ہوتے ہیں ۔ہسپتال کے گائنی وارڈ،آرتھوپیڈک وارڈ،پیڈیاٹرک اورسرجری وارڈ میں گنجائش سے 200 گنا زیادہ مریض ہوتے ہیں، بچوں کی وارڈ میں ایک بیڈ پر 3بچوں کو رکھا جارہا ہے اس طرح گائنی میں ایک بیڈ پر 2مریضوں کو رکھا جارہا ہے۔ہسپتال میں ایکسرے مشین کی تعداد 6،سی ٹی سکین 2 ،ڈائلاسز کی 10 ،لیزر ایکسرے کی 1 مشین ہے۔ ہسپتال میں 2لفٹیں کام کررہی ہیں جبکہ ایک خراب ہے۔ اسی طرح ایم آر آئی مشین کی سہولیات میسرہی نہیں جبکہ پینے کے صاف پانی کیلئے ایک فلٹریشن پلانٹ ہے جو ناکافی ہے۔بے نظیر بھٹو ہسپتال میں آنے والے مریضوں کے لواحقین ’’ امت ‘‘سروے میں پھٹ پڑے ۔شہریوں محمد ایوب ، عظمت خان ، واصف علی ، ایازاکبر، جمیل احمد نے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ صحت کے عالمی اداروں کی جانب سے کروڑوں روپے کے فنڈز سالانہ بنیادوں پر حکومت کو فراہم کیے جاتے ہیں مگر اسکے باوجود ہسپتال میں طبی سہولیات میں بہتر ی نہیں لائی جاسکی، مریضوں کے لواحقین سہولیات کی عدم دستیابی اور وی آئی پیز کلچر ڈاکٹرز پیرامیڈیکل سٹاف محدود ہے ،جبکہ بے نظیرہسپتال میں امیر وں اور بااثر و رسوخ لوگوں کیلئے تما م سہولیات دستیاب ہیں لیکن غریبوں کیلئے دھکوں کے علاوہ کچھ نہیں ۔ہسپتالوں میں ادویات میسر نہیں ہیں دوائیاں باہر سے لانی پڑتی ہیں جبکہ لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھی دو دن کا ٹائم دیا جاتا ہے مریضوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ حکومت نے تبدیلی کے دعوے تو بہت کئے ہیں لیکن راولپنڈی کے ہسپتالوں کی حالت آج بھی ایسی ہی ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔مریضوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو ہسپتال کی کینٹین اور فارمیسی پر مہنگے داموں منرل واٹرفراہم کیا جارہا ہے جبکہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے لگایا گیا واٹر کولر بھی خراب پڑا ہے جس سے مریضوں کے لواحقین کو گرمی میں شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment