کراچی (اسٹاف رپورٹر) شیریں جناح کالونی سے آئل ٹینکرز کی پارکنگ ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل منتقل کرنے کے اعلان کے بعد شیریں جناح کالونی پولیس اور کے ایم سی کے ملازمین کے لئے کاروبار کا ذریعہ بن گئی ہے۔ فلنگ کے لئے ذوالفقار آباد ٹرمینل سے شیریں جناح کالونی آنے والے ٹینکرز ٹریفک پولیس کے لئے آمدنی کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں اور ورکشاپس سے کے ایم سی اور دیگر محکموں کے ملازمین رشوت بٹور رہے ہیں ۔اس صورتحال سے تنگ آ کر ورکشاپ مالکان نے ٹریفک پولیس کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جو شیریں جناح کالونی سے ٹریفک چوکی بلاول چورنگی تک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی کی قیادت شیریں جناح کالونی شاپ کیپرز اونز ایسو سی ایشن کے چیئر مین منور حسن نے کی ۔ ریلی کے شرکا نے ٹریفک چوکی کے سامنے نعرے بازی کی جس پر ٹریفک پولیس افسران معافی تلافی پر اتر آئے اور بعد میں یونین آفس بھی پہنچ گئے ۔ شیریں جناح کالونی شاپ کیپرز اونز ایسو سی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج پیر کے روز اپنی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لئے ریلی نکالیں گے ۔ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کر لیا ہے اور ہم منتقلی پر خوش ہیں لیکن کچھ ادارے سپریم کورٹ کی بدنامی کا سبب بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی مدد آپ کے تحت وہاں دکانوں کی تعمیر کے لئے تیار ہیں پر جو ادارے سپریم کورٹ کی ہدایات کی آڑ میں کاروبار کرنا چاہ رہے ہیں اور جعلی سروے کے ذریعے اپنوں کو نوازنے کی پالیسی پر کاربند ہیں انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔