نیسلے واٹر کے فرانزک آڈٹ کا حکم

لاہور(امت نیوز) سپریم کورٹ نے نیسلے کمپنی کے فرانزک آڈٹ کا حکم دےدیا۔ساتھ ہی عدالت نے پاکستان کی بڑی منرل واٹرکمپنیوں کےپانی کےنمونےچیک کروانے کا بھی حکم دیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے منرل واٹر کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس دوران نیسلے پانی کمپنی کے وکیل اعتزاز احسن پیش ہوئے۔دوران سماعت اعتزاز احسن کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں پہلے ایک مہینہ دیں، ہم اپنی رپورٹ دیتے ہیں، اس کے بعد آپ فرانزک کروالیں۔چیف جسٹس نے فرانزک آڈٹ نہ کروانے کی اعتزاز احسن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیےکہ فرانزک آڈٹ کےبعداس معاملےکودیکھا جائےگا کہ حکومت کوان کمپنیوں کوکتنی پانی کی ادائیگی کرنی چاہیئے۔دیگرکمپنیوں نے آڈٹ کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے کی استدعا کی جو عدالت نےمسترد کردی۔ چیف جسٹس نے بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دیکھا جائے گا کہ کمپنیوں کو حکومت کو پانی کی کتنی ادائیگی کرنی چاہئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب وقت آگیا ہے کہ جو قوم نے ہمیں دیا ہے اسے لوٹانا ہے، لوگوں میں احساس پیدا ہو گیا ہے کہ اب ہم سے پوچھا جا سکتا ہے، اس کیس کے بعد کمپنیاں مناسب قیمت ادا کریں گی اور پانی کی قیمت بھی مناسب رکھیں گی۔واضح رہے کہ 14 ستمبر کو چیف جسٹس نے پانی کی قلت سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس لیا تھا اور کمپنیوں سے پانی کے استعمال کا ڈیٹا طلب کیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment