پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام میں تحصیل سسٹم ختم کرنے کی تجویز

لاہور( خبرایجنسیاں) پنجاب کے مجوزہ نئے بلدیاتی نظام میں تحصیل سسٹم ختم کرنے کی تجویزدی گئی ہے، کم سے کم آبادی پر مشتمل ویلج کونسل اور نیبر ہڈ کونسلز بنانے کی تجویز دی گئی ہے جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے30فیصد فنڈز ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوں گے اور کونسلر کی سطح پر ایک کروڑ روپے کے لگ بھگ سالانہ رقوم استعمال ہوں گی۔ سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کی روشنی میں نئی سفارشات کی تیاری جاری ہے جن کو آئندہ ہفتے تک حتمی شکل دے دی جائے گی، عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ مقامی اور ضلعی حکومتوں کے اختیارات انتہائی واضح اور علیحدہ علیحدہ ہوں گے اور گلی ، نالی ، ہولنگ اور مقامی مسائل ویلج کونسل حل کرے گی جبکہ بڑے بڑے میگا منصوبوں کی ذمہ داری ضلعی حکومتوں یعنی نیبر ہڈ پر ہو گی ،اسی طرح مقامی کونسل11ارکان پر مشتمل ہو گی اور یہ ادارے اپنے وسائل میں اضافے کیلئے بھی اقدامات کریں گے ، سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں نئے بلدیاتی نظام میں واضح اختیارات کے ساتھ ساتھ سخت مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنانا ہے ،پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر مشاورتی اجلاس میں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے علاوہ وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے بھی شرکت کی جبکہ سیکرٹری بلدیات عارف انور بلوچ اور سینئر افسران نے نئے بلدیاتی نظام کے خدو خال پر بریفنگ دی۔اس خصوصی اجلاس میں سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے لاہور شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور حاصل کردہ رپورٹ سامنے رکھتے ہوئے سپیشل سیکرٹری کو فوری کاروائی کی ہدایت کی ،عبدالعلیم خان نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور صفائی کی کمپنیوں کی باز پرس کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہر کو گندا نہیں دیکھ سکتے کل بھی اعلیٰ سطحی رپورٹ حا صل کریں گے اور ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے گی ،سینئر وزیر نے کہا کہ شہریوں کو صحت مندانہ ماحول فراہم کرنا کسی بھی حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے اور بالخصوص لاہور شہر میں صفائی ستھرائی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور وہ خود اس عمل کی نگرانی اور مانیٹرنگ کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment