کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکول نے نجی اسکولوں سے 5فیصد سے زائد فیس کی واپسی اور ایڈجسٹمنٹ کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، جب کہ 2 غیر رجسٹرڈ اسکولوں کو سیل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر کو خط بھی ارسال کیا گیا۔ہر نجی اسکول میں 10فیصد طلبہ کو مفت درسی تعلیم دینا قانونا لازمی ہے، جس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرتعلیم سید سردار علی شاہ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے ایک شکایتی مرکز قائم کیا ہے، جس کے انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اللہ بچایو میمن ہیں۔منسوب صدیقی کے اعلامیہ کے مطابق ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے 5 فیصد سے زائد فیس وصول نہ کریں۔ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ کے جاری کردہ ایک اور مراسلے میں واضح کیا گیا تھا کہ 5 فیصد سے زائد وصول فیس ایڈجسٹ یا واپس کی جائے، جبکہ ایک اور مراسلہ جاری کیاگیا ہے کہ جس میں تمام نجی تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ آپ ڈائریکٹوریٹ کو بتائیں کہ آپ نے کتنے طلباء و طالبات کی فیس ایڈجسٹ کی ہے اور کتنے طلباء و طالبات کو واپس کی ہے ۔آئندہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے کیا حکمت عملی بنائی ہے ۔خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔ڈی جی نے تمام والدین سے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف مرکز شکایت میں اپنی شکایات درج کروائیں۔غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو داخل نہیں کروائیں اور ڈائریکٹوریٹ کے نمبر پر اطلاع دیں۔ڈی جی منسوب حسین نے غیر رجسٹرڈ چلنے والے اسمارٹ اسکول ، پلاٹ نمبر ZC-10سیکٹر 1لائنز ایریا نزد تاج کمپلیس اسپتال اور اسمارٹ اسکول پلاٹ نمبر C-2/5پاک کالونی کو سیل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور ایسٹ کو خط ارسال کیے ہیں ، جبکہ برائٹن اسکول گلستان کو دو ریمائنڈر بھیجے جاچکے ہیں، جس میں کہا گیا کہ رجسٹریشن نہ کروانے پر ادارہ سیل کر دیا جائے گا۔ڈی جی نے تما م نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو متنبہ کیا ہے کہ دوران بریک انتظامیہ کسی ذمہ دار کو کینٹین پر مامور کریں تاکہ معلوم ہوسکے کہ تمام دستیاب اشیاء معیاری ہوں اور کوئی نشہ آور چیزکینٹین پر فروخت نہ ہوسکے۔ڈی جی نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ 10فیصد فری شپ پر مکمل عمل درآمد کریں۔