کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان میں مزید 43فراری ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے ۔اس حوالے سے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کی سبزہ زار میں تقریب منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان ، کمانڈر سدن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سمی با جوہ ، قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل، تحریک انصاف کے صوبائی صدر ورکن صوبائی اسمبلی سردار یار محمد رند ، صوبائی وزرا ، اراکین اسمبلی ، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم ، انسپکٹر جنرل پولیس محسن حسن بٹ سمیت اعلیٰ عسکری وسول حکام بھی موجود تھے۔تقریب میں موجودہ اور سابقہ 265فراریوں کو حکومت کی جانب سے امدادی رقوم تقسیم کی گئیں۔ہتھیارڈالنے والوں میں کمانڈرز کو قومی پرچم اور 5 لاکھ ،سب کمانڈر کو ڈھائی لاکھ جبکہ دیگر فراریوں کو ایک ، ایک لاکھ روپے دیئے گئے ۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا،پسماندگی کی وجہ سے ناراض بلوچ ریاست کے مخالف ہو گئے تھے۔ہم اپنے ووٹروں کے مسائل حل نہیں کر سکے آج ہم اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کرتے ہیں تاہم آنے والے دور میں بلوچستان تبدیل ہو گا ۔ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر فلک شیر نے کہا ہے کہ 15 برس تک اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر مجھے افسوس ہے ۔ میں باقی دوست جو پہاڑوں پر بیٹھے ہیں ان سے یہی کہونگا کہ وہ بھی قومی دھارے میں شامل ہو کر باعزت شہری بنیں ۔