دمشق(امت نیوز) شامی فوج کے حماقت بھرے میزائل حملے سے روسی فوجی طیارےکی تباہی اور 15 افسران کی ہلاکت کے نتیجےمیں منگل کو روس اور اسرائیلی فوج آمنے سامنے آ گئی۔ روس کا کہنا ہے کہ طیارے کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل ہے جس سے بدلہ لیا جائے گا۔ادلب پر بمباری میں مصروف روسی طیارہ بحيرہ روم کی ساحلی پٹی سے 35 کلوميٹر کی دوری پر ریڈار سے غائب ہو ا تھا اور بعد ازاں اس کا ملبہ بحیرہ روم کے نزدیک سے ملا تھا۔اطلاعات کے مطابق روسی اور بشار فضائیہ شام میں عسکریت پسندوں کے آخری ٹھکانے ادلب کے نواحی علاقے لاذقیہ پر بمباری کر رہے تھے کہ اسی دوران اسرائیلی فوجی کا ایک ایف 16طیارہ بھی دراندازی کرتے ہوئے شامی فضائی حدود میں داخل ہوا ۔ریڈار پر ایک اور طیارے کی موجودگی کی اطلاع پر شامی فوج نے فضا میں میزائل حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے بجائے روسی فضائیہ کا آئی ایل 20طیارہ ہی تباہ ہو گیا۔اس ضمن میں اسرائیلی فوج نے مؤقف اختیارکیا ہے کہ روسی طیارہ شامی فوج کی بمباری سے تباہ ہوا ہے جس کی ذمہ داری اس پر ڈالنا احمقانہ عمل ہے۔اسرائیل فوجی طیارے نے شام میں صرف اپنے اہداف کو نشانہ بنایا اور عین اسی وقت شامی و روسی فضائیہ اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے تھے۔روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل طیاروں نے پیر کو آئی ایل 20طیارے کو شامی دفاعی نظام کے دائرے کی جانب دھکیلا ۔ شام میں اہداف کو نشانہ بنانے کے بارے میں اسرائیل زیادہ واضح انداز میں مطلع کرنے میں ناکام رہا اور اسے صرف ایک منٹ پہلے ہی آگاہ کیا گیا اور یہ مختصر دورانیہ فضائی نگرانی کے طیاروں کو راستے سے ہٹانے کیلئے ناکافی ہوتا ہے۔ اسرائیل نے جان بوجھ کر علاقے میں بحری جہازوں و طیاروں کیلئے خطرناک صورتحال پیدا کی۔اسرائیلی پائلٹس نے روسی جہاز کو کور کے طور پر استمعال کرتے ہوئے شامی دفاعی کی زد میں لائے۔