کراچی(اسٹاف رپورٹر)سرجانی ٹاؤن پولیس بھی کے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کرنے لگی ۔حارث کے والد کی درخواست پر پولیس ایف آئی آر میں کے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کو نامز نہ کرنے کا مشورہ دینے لگی ۔3روز گزرنے کے باوجود سرجانی پولیس معاملے کی تفصیلی رپورٹ تیار کرنے میں ناکام ہے۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہونے والے 11 سالہ حارث کے والد نے ایف آئی آر درج کروانے کے لئے سرجانی ٹاؤن پولیس سے رابطہ کیا۔ درخواست برخلاف کے الیکٹرک سی ای او ، ڈائریکٹر ، جنرل منیجر ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن و دیگر ذمہ داران کے عنوان پر تھانے میں جمع کروائی۔ٖحارث کے والد عبدالقیوم کی جانب سے 15 ستمبر کو جمع کروائی گئی درخواست میں پولیس کوبتایا گیا ہے کہ حارث مدرسہ باب السلام سیکٹر 7 سی سرجانی ٹاؤن کا طالب علم ہے اور مدرسہ میں ہی رہائش پذیر ہے ،25جولائی کو مجھے مدرسہ سے اطلاع دی گئی کہ میرا بیٹا محمد حارث مدرسہ سے 1فٹ کے فاصلے سے گزرنے والی کے الیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائن سے جھلس کر شدیدزخمی ہوگیا ہے۔ اطلاع ملنے پر میں عباسی اسپتال پہنچا جہاں انہوں نے بیٹے کو سول اسپتال برنس یونٹ میں منتقل کردیا اور دوران علاج بچے کی جان بچانے کے لئے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے گئے۔ میرا 11سالہ بیٹا زندگی بھر کے لئے معذور ہوگیا ہے۔ حارث کے والد کی جانب سے کے الیکٹرک کے سی ای او ، ڈائریکٹر ، جنرل منیجر ڈسٹری بیوشن و دیگر ذمہ داران کے خلاف مجرمانہ غفلت اور اس کے نتیجے میں بچے کے معذور ہونے پرقانونی چارہ جوئی کی درخواست کی گئی ہے۔ مذکورہ درخواست کی کاپی چیف جسٹس سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو بھی بھیجی گئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ درخواست پر پولیس نے عبدالقیوم کو مشورہ دیا کہ آپ کے الیکٹرک کے چھوٹے ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کروالیں۔اس ضمن میں ‘‘امت ’’کی جانب سے حارث کے والد عبدالقیوم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کروانا چاہتاہوں ،تاہم پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرسکتے۔انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک اہلکاروں نے مجھ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں مجھے کہا گیا ہے کہ آپ سے بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں۔عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث میرا بیٹا دونوں ہاتوں سے معذور ہو گیا ہے ۔میرا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک حکام حارث کے اخراجات اٹھائےاور مستقبل میں حارث کو ملازمت دی جائے۔‘‘امت’’ کی جانب سے سرجانی ٹاؤن کے ایس ایچ او آغا معشوق سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی انکوائری چل رہی ہے۔آج مذکورہ معاملے کی تفصلی رپورٹ اعلیٰ افسران کے سامنے پیش کریں گے۔