مریم کو پنجاب کی سیاست میں متحرک کرنے کا منصوبہ

کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر)سابق وزیر اعظم نواز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر کے ساتھ مریم نواز کی سزا بھی معطل ہونے سے پنجاب میں نواز لیگ کی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔پارٹی قیادت سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کو قومی کے بجائے رکن پنجاب اسمبلی بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ضمنی انتخابات میں سعد رفیق کی کامیابی کی صورت میں انہیں سابق وزیرریلوے کی خالی ہونے والی نشست سے منتخب کروایا جائے گا۔ بصورت دیگر مخصوص نشستوں پر کامیاب کسی خاتون رکن سے استعفی لے کر انہیں پنجاب اسمبلی میں پہنچایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ کی قیادت سمجھتی ہے کہ مریم نواز کے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے سے پنجاب کی سیاست میں نا صرف فائدہ ہوگا ،بلکہ پنجاب میں نواز لیگ بازی پلٹنے کی بھی کوشش کرسکتی ہے۔ جس کے باعث وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیلئے بھی کئی چیلنجز کے ساتھ اس کی کرسی کیلئے بھی خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ سزائیں معطل ہونے کے بعد مریم نواز اور کیپٹن صفدر قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن لڑنے کے بھی قانونی طور پر اہل ہوگئے ہیں ۔اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ کی قیادت کی اس حوالے سے کیپٹن صفدر کو ضمنی انتخابات لڑانے میں دلچسپی نہیں رکھتی ،تاہم مریم نواز کو رکن اسمبلی منتخب کرانے میں زیادہ سنجیدہ رہی ہے۔ مذکورہ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے نااہل ہوجانے کے بعد میاں نواز شریف اور نواز لیگ کی سینئر قیادت نے انتخابات میں کامیابی کی صورت میں میاں شہباز شریف کو وزیراعظم کے امیدوار کا اعلان کیا تھا ،لیکن پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے اپنے کسی امیدوار کا اعلان نہیں کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ کی اعلیٰ قیادت اس صورتحال میں پنجاب میں مریم نواز کو ہی آگے رکھنے کی حکمت عملی تیار کی تھی۔ مذکورہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تو شروعات ہے ،تاہم نواز لیگ کی قیادت صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب کی سیاست میں مریم نواز کے کردار کو متحرک بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 میں اگر نواز لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوں گے تو پھر انہیں صوبائی اسمبلی کا حلقہ خالی کرانا پڑے گا۔ جس کے بعد مذکورہ حلقے سے مریم نواز انتخابات میں حصہ لے سکتیں ہے۔ بصورت دیگر انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب کرانے یا کسی اور رکن سے استعفیٰ دلواکر مریم نواز کے الیکشن لڑنے کی راہ ہموار کی جاسکیں۔

Comments (0)
Add Comment