شکایت کے باوجود کے الیکٹرک نے نجی کمپنی کیخلاف کارروائی نہیں کی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گلشن غازی میں غیر قانونی بجلی نظام کی شکایت 2014 اور پھر 2016 میں کردی گئی تھی ، ایم ڈی کے الیکٹرک کو مکینوں کی جانب سے بھیجی گئی درخواستوں میں کے الیکٹرک اور اباسین کمپنی کے نیٹ ورک کا پردہ فاش کر دیا گیا تھا ۔کے الیکٹرک حکام نے شواہد ملنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔تفصیلات کے مطابق گلشن غازی کے مکینوں کی جانب سےعلاقے میں موجود غیر قانونی الیکٹرک کمپنی اور کے الیکٹرک اہلکاروں کے ساتھ علاقے میں جاری لوٹ مار کے خلاف گزری میں واقع کے الیکٹرک دفتر میں اعلیٰ حکام کو بھی لیٹر کے ذریعے آگاہ کیا ۔ 2016 میں کے الیکٹرک کےگزری دفتر کو لکھی گئی ایک درخواست کی نقل امت کو موصول ہوئی ، جو کہ علاقے میں لوٹ مار میں ملوث کے الیکٹرک ملازمین اور جعلی الیکٹرک کمپنی کے امیر بادشاہ ، حضرت ریاض ، شاہد ، ندیم دکاندار و دیگر ساتھیوں کے جانب سے علاقے میں جاری غیر قانونی نیٹ ورک کے خلاف کے الیکٹرک کو لکھی گئی ۔مذکورہ درخواست میں کہا گیا کہ گلشن غازی کی بجلی گزشتہ ایک ماہ سے بند ہے ۔ آپ کے محکمے کا گلزار نامی اہلکار جو گلشن غازی پاور ہاؤس کے دفتر میں کام کرتا ہے۔ وہ علاقے میں موجود جعلی الیکٹرک کمپنی کے ذمہ داران سے ملا ہوا ہے اور ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے کہ تم لوگ جو کرنا چاہتے ہو کرو لیکن میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ درخواست میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک کے افسران جن میں افضال جو پاور ہائس گلشن غازی میں تعینات ہیں ، اس نے علاقے میں جاری لوٹ مار کے حوالے سے ہماری درخواست وصول کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ دخواست میں بتایا گیا کہ اس حوالے سے ایک درخواست 20 مارچ 2014 کو بھی آپ کو بھیجی گئی۔ دوسری جانب گلشن غازی کے رہائشی سرور لالہ کا امت سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے آئی بی سی بلدیہ کے جنرل مینجر ضرار مشتاق کو اپنے علاقے میں قانونی کنکشن اور نئے میٹر لگانے کے لئے درخواست دی جس پر ان کا کہنا تھا کہ آپ ہر گھر سے میٹر کے لیئے 6 ہزار روپے جمع کرائیں اور ساتھ ہی ہم آپ کی پی ایم ٹی پر بقایا جات کی مد میں 50 لاکھ سے زائد کے واجبات اہل علاقہ سے وصول کریں گے سرور لالہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں 500 سے زائد گھروں میں میٹر لگنے ہیں اور 200 میٹر کے الیکٹرک کی جانب سے لگا دیئے گئے ہیں ان پر میٹرز پر پہلے ہی مہینے اوور بلنگ کی گئی اور ہر گھر پر 25ہزار سے 50 ہزار تک اور 75 ہزار سے 1 لاکھ تک اوور بل بھیجے گئے ہیں جو کہ سراسرناجائز ہیں ۔وہیں موجود ظہیر الدین بابر نے بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اس غیر قانونی نظام کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں اور مکینوں کو لوٹنے والے کے الیکٹرک ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے۔

Comments (0)
Add Comment