2اضافی چیف کنزرویٹو افسر تعیناتی سے75کروڑ کا بوجھ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی حکومت نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے تشکیل نو پروگرام کے تحت 20 گریڈ کی 2 اضافی اسامیاں قائم کردی ہیں، جس سے قومی خزانے پر سالانہ 75 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی اسامیاں قائم کرنے سے اقوام متحدہ سے درختوں میں اضافہ اور جنگلات کے تحفظ کے لیے ملنے والے اربوں روپے کے فنڈ خورد برد ہونے کا خدشہ بھی لاحق ہے۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے محکمہ جنگلات و آبی حیات کے تشکیل نو پروگرام کے تحت 20 گریڈ کی 2 اضافی اسامیاں تخلیق کی ہیں، جس کے بعد سندھ میں چیف کنزرویٹو فاریسٹ افسر کی تعداد 3 ہو جائے گی، جبکہ پہلے ہی ایک کنزر ویٹو فاریسٹ افسر کام کر رہا ہے۔مذکورہ 2 اسامیاں قائم ہونے کے بعد 18 پوسٹیں مزید قائم ہوگئیں، یعنی ایک افسر کو 9،9 ملازم ملیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدام سے دونوں افسروں کے آفس پر 50 کروڑ روپے کا اضافی خرچہ آئے گا، جبکہ دیگر ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں سالانہ 75 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے سندھ میں درختوں میں اضافے اور جنگلات کے تحفظ کے لیے اربوں روپے کے فنڈز جاری کیے ہوئے ہیں۔اس پروگرام کے تحت کراچی اور اندرون سندھ میں سرسبز پروگرام کے تحت درخت لگانے ہیں اور جنگلات کا تحفظ کرنا ہے ، جب ایک چیف کنزر ویٹو افسر کی جگہ مزید 2 چیف کنزر ویٹو افسر اور ماتحت عملہ کام کرے گا، تو فنڈز میں خورد برد ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔ذرائع کا کہنا ہے 60 سالوں سے سندھ میں ایک ہی چیف کنزیٹو افسر کام کر رہا ہے۔اسی افسر کو با اختیار بنایا اور عملے کی کمی کو پورا کیا جائے، تو قومی خزانے پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سندھ میں مافیا سرگرم ہے جو جنگلات کی اراضی پر قبضے کیے ہوئے ہیں۔مافیا نے دریائے سندھ کے قریب واقع جنگلات کا صفایا کر دیا ہے ، جو جنگلات دوسری جگہ پر قائم تھے۔وہ بھی کاٹے جاچکے ہیں، جہاں پر ہائوسنگ اسکیمیں تیار ہو رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئندہ دنوں سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہو گی، جہاں پر تمام افسران پیش ہوں گے۔

Comments (0)
Add Comment