نئی دہلی/اسلام آباد(امت نیوز) وزیر اعظم عمران خان کے خط کا جواب دیتے ہوئے بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاک ، بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات پر رضامندی ظاہر کردی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ شاہ محمود اورسشما سوراج کے درمیان ملاقات27 ستمبر کو دوپہر کے کھانے پر ہوگی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ ہم نے ابھی ایجنڈا طے نہیں کیا، صرف ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات پاکستان کے حوالے سے بھارتی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ نہیں اور نہ ہی اس کا مقصد مذاکرات کی بحالی ہے۔کرتارپور بارڈر کھولے جانے سے متعلق رویش کمار کا کہنا تھا کہ کئی سال گزر جانے کے بعد بھی اس حوالے سے پاکستانی حکومت سے سرکاری سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہوا، تاہم سشما سوراج پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھائیں گی۔مبصرین نے مجوزہ ملاقات میں کسی بڑی پیشرفت کے امکانات محدود قراردیئے ہیں۔برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کا پاکستان کیخلاف سخت مؤقف رہا ہے۔ مودی سرکار اسلام آباد پر مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام بھی عائد کرتی رہی ہے۔اس لئے امریکہ میں ہونے والی ملاقات سے زیادہ امیدیں نہیں باندھی جاسکتیں ۔البتہ اس سے تعلقات میں جمود ختم ہوگا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو جوابی خط لکھ کر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ طور پر دوبارہ آغاز کرنے پر زور دیا تھا۔اپنے خط میں عمران خان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ خطے میں دہشت گردی کے مسائل پر بھی بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ مسئلہ کشمیر سمیت سرکریک اور سیاچن کے تنازعات کا حل تلاش کرنا ہوگا۔دونوں ممالک کو اپنے عوام اور آنے والی نسلوں کی بہتری اور امن کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی جانب سے مثبت جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔کرتار پور بارڈر کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھاکہ سرکاری سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہوا، تاہم پاکستان اس حوالے سے کھلا ذہن رکھتا ہے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپورہ بارڈر کھول دے گا۔ جس سے یاتری ویزے کے بغیر گردوارہ دربار صاحب کے درشن کر سکیں گے۔