واشنگٹن( امت نیوز/ ایجنسیاں)امریکی حکام کا دماغ ٹھکانے آنے لگا،پاکستان کے روکے گئے کولیشن سپورٹ فنڈ کے 30 کروڑ ڈالر بحال کرنے پر غور شروع کردیا ساتھ ہی یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن نہیں ہو سکتا۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی خواہاں ہے۔ عمران خان کے اقتدار میں آنے سے پاک امریکہ تعلقات کا نیا دور کھلا ہے اورسیکورٹی فنڈز کی بحالی تعلقات دوبارہ استوار کرنے کے اقدامات کا حصہ ہے۔امریکی اخبار کے مطابق وائٹ ہاؤس انتظامیہ میں کشمکش جاری ہے کہ صدر ٹرمپ کی جارحانہ پالیسی پر ازسر نو غور کیا جائے،پاکستان کے فنڈز روکنا خوفناک فیصلہ تھا۔دریں اثنا امریکی فوجی سربراہ جنرل جوزف ڈنفرڈ کے مختلف دوست ممالک کے حالیہ دورے کے بعد پنٹاگون کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیائی پالیسی کا اہم ترین حصہ ہے اور اسے مسئلہ افغانستان کے حل میں کردار ادا کرنا ہوگا۔رپورٹ میں امریکی جنرل کے حالیہ دورہ پاکستان میں عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران کیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی رہنماؤں نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے نئے آغاز پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔