راولپنڈی؍اٹک(نمائندہ امت)راولپنڈی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو تصویر لیک ہونے کے معاملے کے بعد اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔ حنیف عباسی کی ایک تصویر سامنے آئی تھی، جس میں انہیں ایون فیلڈ ریفرنس کی سزا معطلی کے بعد رہا ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ 19 ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزاوٴں کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔سزا معطلی کا حکم نامہ جاری ہونے اور نواز شریف کی رہائی سے قبل اڈیالہ جیل میں متعدد رہنماوٴں نے نواز شریف سے جیل سپرنٹنڈٹ کے کمرے میں ملاقات کی تھی، جس میں ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزا پانے والے حنیف عباسی بھی موجود تھے۔بعد ازاں انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے اڈیالہ جیل سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور پارٹی رہنما حنیف عباسی کی تصاویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات 2 رکنی کمیٹی کو سونپ دیں تھیں۔آئی جی جیل خانہ جات کی 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی جوڈیشل ملک صفدر نواز شامل تھے۔اس ٹیم نے اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے کے بعد حنیف عباسی کو اٹک جیل منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا۔