بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں متعدد گھر بارود سے اڑادیئے – 5 شہید

لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بد ترین ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مزید 5کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا اور متعدد گھروں کو بارود سے اڑا دیا ۔ بھارتی دہشت گردی کیخلاف ہفتہ کے دن مکمل ہڑتال کی گئی اور ہزاروں افرادنے سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا ہے۔ بھارتی انتظامیہ نے احتجاجی روکنے کیلئے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے اور اضافی نفری تعینات کئے رکھی۔ اسی طرح موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند رہی۔ بھارتی فورسز کی جانب سے بانڈی پورہ ، شوپیاں، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے سخت لاٹھی چارج کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارتی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادروں سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو بانڈی پورہ کے علاقے سملر میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا۔ ا س دوران کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اور شہریوں کو ہراساں بھی کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے علاقہ میں کشمیری مجاہدین کی موجودگی کا دعویٰ کیا اور پھر پانچ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اس دوران متعدد کشمیریوں کے گھروں کو بھی کشمیری مجاہدین کے چھپے ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے بارود سے تباہ کیا گیا ۔ بھارتی فوج اور سی آر پی ایف کی ریاستی دہشت گردی کیخلاف ہفتہ کے دن احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ بانڈی پورہ میں تمام سکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند رہے۔ احتجاجی ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز بھی بند رہے۔سڑکوں پر ٹریفک بھی بند رہی۔ بھارتی فورسز کی جانب سے شوپیاں ضلع کے شرمال علاقہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کیخلاف ہزاروں افراد نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس دوران بھارتی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گن کے چھرے برسائے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے نصف درجن سے زائد کشمیری زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال داخل کروادیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز نے جنوبی ضلع پلوامہ کے کم از کم دس دیہاتوں لاسی پورہ، آرمولہ ، عالی پورہ، بٹ نور، گاربگ، نوپورہ پائیں اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی ایک بڑی کارروائی شروع کی ہے۔ بھارتی فوج، سپیشل آپریشنز گروپ اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے گزشتہ روز ضلع کے دیہاتوں کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی شروع کر دی جو آخری اطلاعات تک جاری تھی۔حریت کانفرنس جموں کشمیر کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلا ف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری گزشتہ ستر برس سے زائد عرصہ سے حق پر مبنی جدوجہد کر رہے ہیں اور انہیں تقریباً روز کربلا جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ بھارت نے اب تک6 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید ، لاکھوں کو زخمی اور اربوں روپے کی جائیدادیں تباہ کیں اور جبر و استبداد کا یہ سلسلہ روکنے کا نام نہیں لے رہا۔انہوں نے قابض فورسز کی طرف سے سری نگر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور حریت رہنماؤں نثار حسین راتھر، آغا سید حسن الموسوی الصفوی، سید امتیاز حیدر ، علی محمد راتھر، شبیر حسین ڈار سمیت بڑی تعداد میں عزاداروں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے کہا کہ ہندو یاتریوں کو اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے تمام سہولیات میسر کی جاتی ہیں جبکہ مسلمانوں کے مذہبی جلوسوں پر نہ صرف پابندیاں عائد کی جاتی ہیں بلکہ انہیں مار پیٹا اور گرفتار کیا جاتا ہے۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی نے بھی سری نگر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی اور عزا داروں کی مارپیٹ اور گرفتاری کی شدید مذمت کی اور کہاہے کہ اس طرح کے اقدامات سے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔

Comments (0)
Add Comment