امریکی حملوں میں بچوں – خواتین سمیت 30 افغان شہری شہید

کابل(امت نیوز) افغان صوبوں ننگرہار ، پکتیا اور لغمان میں امریکی حملوں کے دوران بچوں اور خواتین سمیت 30 عام شہری شہید ہوگئے۔لغمان میں تلاشی کے بعد شہریوں کو قطار میں کھڑا کرکے گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔ادھر فاریاب میں بم دھماکے سے 9 بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔افغان میڈیا کے مطابق امریکی فوج نے ننگر ہار کے شیردزادو علاقہ میں کارروائی کے دوران 16 عام شہریوں کو شہید کر دیا، جن میں خواتین، بوڑھے اور بچے شامل ہیں۔شہدا میں ایک ڈاکٹر اور ایک سعودی پلٹ شہری بھی تھا۔امریکی فوجیوں نے کارروائی کے بعد متعدد گھروں میں لوٹ مار بھی کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ کارروائی میں مارے جانے والے تمام عام شہری ہیں اوران میں کوئی مسلح شخص نہیں تھا۔صوبہ پکتیا کے ضلع چمکنی کے نوزے درہ میں امریکی بمباری سے 3 افراد شہید اور خواتین و بچوں سمیت 10 زخمی ہوگئے ۔ضلع چمکنی کے سربراہ عید محمد احمدزئی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوزے درہ پر امریکی طیاروں کی بمباری سے 3 افراد شہید اور 10 زخمی ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ادھر افغان صوبہ لغمان کے ضلع بادپیش کے کڑوچ علاقہ میں امریکی اور افغان فورسز کی مشترکہ کارروائی میں 11 شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔عمائدین اور مشران علاقہ نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی کمانڈوز نے گائوں پر چھاپہ مارا۔ لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر پوچھ گچھ کے بعد سامنے کھڑا کرکے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں کوئی طالبان نہیں اور شہید ہونے والوں کا بھی طالبان سے کوئی تعلق نہیں تھا، جب کہ طالبان نے بھی ان علاقوں میں اپنی موجودگی کو مسترد کردیا۔دریں اثنا شمالی صوبے فاریاب میں آئی ای ڈی بم دھماکے میں 9 بچے جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔صوبائی چیف پولیس کے ترجمان کریم یورش نے بتایا کہ واقعہ ضلع تغاب میں پیش آیا، جس میں 6 بچے بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔تمام بچوں کی عمریں 5 سے 12 سال تھیِ ،جو کھیل رہے تھے کہ اچانک بم پھٹ گیا۔دوسری جانب ترجمان نے الزام لگایا کہ طالبان افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے روڈ کے کنارے بم نصب کرتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment