لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز حکام کا اعلیٰ سطح اجلاس ہوا ہے جس میں ایک مرتبہ پھر پولیس اہلکاروں کے بغیر سکیورٹی نقل وحرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ اجلاس شوپیاں میں تین ہلا ک اہلکاروں کی تعزیتی تقریب کے بعد منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔یہ اجلاس انسپکٹر جنرل پولیس ایس پی پانی کی زیر صدارت ہوا ہے جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ دوسری جانب پلوامہ میں ترال کے علاقے میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ اس دوران بھارتی فوج نے دھماکہ خیز مواد کے ذریعے ایک گھر کو بھی تباہ کردیا یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی حکام نے یہ پابندی عائد کی تھی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیااور ایک مرتبہ پھر پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا یہ واقعہ پیش آیا ہے۔دریں اثنامقبوضہ کشمیر میں دو دن قبل بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار کی سر کٹی لاش ملنے پر بھارتی اہلکاروں میں خوف وہراس اور سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ اس طرح کی کاروائیاں ناقابل برداشت ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوستانی وزارت داخلہ کی جانب سے بی ایس ایف اہلکاروں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ مبینہ طور پر پاکستان رینجرز کی طرف سے فائرنگ کا بھرپور جواب دیں۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا نے بی ایس ایف اہلکار کی سر کٹی لاش ملنے پر پاکستان کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کر رکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ترال کے علاقے میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ۔