اسلام آباد۔لاہور۔سیالکوٹ(خبرایجنسیاں)پنجاب کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے جبکہ پسرور کے نالہ ڈیک میں اونچے درجے کے سیلاب سے متعدد دیہات زیر آب آ گئے ہیں جبکہ 80 سے زائد دیہات کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا جس کے باعث شہریوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع کردیا، وزیراعلیٰ نےمتعلقہ اداروں کوالرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر، دریائے چناب میں مرالہ ،خانکی اور قادر آباد میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔محکمہ آبپاشی کے حکام کو دریاوٴں اور برساتی نالوں میں پانی کے بہاوٴ اور حفاظتی بندوں اور پشتوں کی نگرانی کرنے کاحکم دیاگیاہے اور تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔چنیوٹ میں دریائے چناب سے ملحقہ مختلف جگہوں پر ریسکیو 1122کی جانب سے ہرسہ شیخ ، متھرومہ ، بخاریاں ، چناب بریج ، کوٹ امیر شاہ، ڈاور، سانگرہ ، یاریکا ، لالیاں بن، دوست محمد پل ، جامعہ آباد ، موضع سلیمان ، بھوانہ اور دیگر علاقوں میں ریسکیو نے فلڈ سے بچاؤ کے سلسلہ میں کیمپ لگا دئے گئے ہیں جس میں ستر سے زیادہ ریسکیو اہلکار فلڈ ریلیف کیمپ میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں ۔دریاوٴں کے کناروں پر رہائش پذیر مکینوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کابینہ سب کمیٹی برائے فلڈ کو ضروری ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں بارشوں کے باعث ممکنہ سیلاب کی پیشین گوئی کے پیش نظرتمام پیشگی انتظامات مکمل کیے جائیں اورممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ادارے پوری طرح چوکس رہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکمے اور ادارے آپس میں بہترین کوآرڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دیں اورکابینہ کمیٹی برائے فلڈ محکمہ موسمیات سے قریبی رابطہ رکھیں۔