نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ سے کہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیاجانا چاہیے۔ نیویارک میں ہالینڈ کے وزیر خارجہ اسٹیف بلوک سے ملاقات کے دوران شاہ محمود نے گستاخانہ خاکوں کی نمائش کیلئے دونوں ممالک کے بروقت اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے دوطرفہ تجارتی تعاون اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔دریں اثنا واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت سے مذاکرات کاراستہ بند نہ کرنے کااعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ بھارت کا جواب غیر سفارتی اور نامناسب تھا۔انہوں نے کہابھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج کا لہجہ اور جواب ان کے منصب کے شایان شان نہیں،بھارت نے وزیر خارجہ کی سطح پرملاقات کیلئےاقرارکرکےانکارکردیا اوراب یہ بھارت کوسوچنا ہےکہ تعلقات بہتر بنانے کے حوالے سے مواقع ضائع کرنےکا ذمہ دارکون ہے۔ شاہ محمود نے ایک سوال پر کہاجنگ کے بارے میں کون بات کر رہا ہے؟ہم امن چاہتے ہیں۔ لوگوں کے لیے نوکریاں چاہتے اور حالات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے سکھ زائرین کے لیے کرتارپور بارڈر پر راہداری کھولنے کی پاکستانی پیشکش کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ وہ اپنے دورے میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے بھی ملاقات کریں گے۔