بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بکروالوں سے بھتہ لینے لگی

لاہور(نمائندہ امت) مقبوضہ کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں بھارتی فوج خانہ بدوش بکروالوں سے بھتہ لینے لگی، فی خاندان ایک، ایک بھیڑ اور دس ہزارروپے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ علاقہ چھوڑنے کی کوشش کرنیوالے خاندانوں کو کئی روز تک یرغمال بنائے رکھا، متاثرین احتجاج ریکارڈکرانے ڈی سی کے دفترپہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع میں اپنی بھیڑ بکریوں کو چرانے کے لیے لے جانے والے خانہ بدوش بکروال برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا ہے کہ موسم گرما کے دوران بھارتی فوج نے انہیں ظلم وستم کا نشانہ بنایا ہے اوران سے فی کنبہ ایک ایک بھیڑ اوردس دس ہزار روپے وصول کئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کے دفتر میں شکایت درج کرانے کے لیے آنے والے بکروالوں کے وفد نے بتایا کہ گاندربل کے گاڈسر، جگنئی،جبڈور،وشن سر ، مسجد ناڑ اور دیگر علاقوں میں بھیڑ بکریوں کو لے کر جانے والے بکروالوں کے ساتھ نہایت ظالمانہ سلوک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسزنے ان علاقوں میں مواصلاتی نظام کے نہ ہونے اور روابط کے مکمل طورپر منقطع ہونے کا فائدہ اٹھاکر ان پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں۔وفد میں شامل محمد گلزار جوگی، سرفراز بجران، مقصود سیال، امین جنگل، اسحاق جنگل اوردیگر لوگوں نے بتایا کہ ایک فوجی یونٹ کے آفیسرنے ان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے۔ حد یہ ہے کہ علاقے سے کوچ کرنے پر انہیں یرغمال بنا یا گیا اور فی کنبہ دو دو بھیڑ اور بیس ہزار روپے طلب کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ دوران یرغمال بزرگوں، خواتین اور بچوں کو شدید سردی میں کئی راتیں کھلے آسمان تلے گزانے پر مجبور کیا گیا اور بالآخر فی کنبہ دس دس ہزار روپے اور ایک ایک بھیڑ وصول کرنے کے بعد ہی انہیں علاقے چھوڑنے کی اجازت دی گئی۔ یہ خانہ بدوش اپنے بھیڑ بکریوں کو چرانے کے لیے موسم گرما میں جموں سے ہجرت کرکے وادی کشمیر کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment