کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) سربراہ سے محروم پاکستان اسٹیل مل میں قائم مقام PEO نصرت اسلام بٹ کی من مانیاں 18 کنٹریکٹ ایمپلائز کی غیر ضروری بھرتیوں کے بعد ادارے میں 2 درجن ڈیلی ویجز ورکرز بھی دوبارہ رکھ لئے جن میں بیشتر کا مشاہرہ ڈھائی ہزار یومیہ مقرر کرکے ماہانہ 75 ہزار دینے کی اپروول دی گئی ہے جبکہ ادارے کے ورکنگ ڈیز صرف 18 ہیں تنازعہ فیصلوں سے ادارے پر 30 لاکھ سے زائد کا اضافی مالی بوجھ ڈالا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیل مل حکام کسی طور بھی ایکس پوسٹ فیکٹو اپروول دینے کے مجاز نہیں ہیں اس کے باوجود بیشتر انتظامی فیصلے نہ صرف کنٹریکٹ مدت گزر جانے کے بعد بلکہ 10ماہ کی تاخیر سے بھی کئے گئے ہیں جس سے معاملے میں گڑ بڑ ہونے کے شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کی ایگزیکٹو کمیٹی منیجمنٹ ECMکے گزشتہ اجلاس میں ٹاؤن شپ ڈپارٹمنٹ کے مختلف کٹیگریز میں یومیہ اجرت پر کام کرنے کیلئے 9نامعلوم ڈیلی ویجز ورکرز کیلئے 89یوم کے 3سابقہ دورانیے یعنی 267یوم کے 1634216روپے جاری کرنے کی اپروول دی گئی۔ یہاں سوال یہ ہے کہ آخر یہ 9لوگ کون ہیں جو گزشتہ ایک سال سے اجرت لئے بغیر کام کررہے تھے اور کسی نے ان کو دیکھا بھی نہیں۔ اجلاس میں اسی نوعیت کے مزید 9ڈیلی ویجز ورکرز جن کا تعلق بھی نامعلوم مختلف کٹیگری سے ہے کو 89یوم یعنی 20ستمبر 2018تا 17دسمبر 2018تک رکھنے اور اس مد میں 378072روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کیلئے 7افراد یومیہ اجرت پر رکھنے کیلئے بھی 10515روپے کی فنانشل اپروول دی گئی اجلاس میں اسٹیل مل کے انفارمیشن سسٹم منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ ISMDکیلئے پروگرام اینڈ ایڈمنسٹریٹر کو یومیہ اجرت پر مزید 89یوم 24ستمبر 2018تا 21ستمبر 2018تک رکھنے اور اس مد میں 222500روپے کی ایڈمنسٹریٹو اور فنانشل اپروول دی گئی اسی طرح ISMD کیلئے سسٹم اینالسٹ/ ڈیٹا ایڈمنسٹریٹر کو بھی مزید 89یوم یعنی یکم اکتوبر 2018تا 28دسمبر 2018تک رکھنے اور اس مد میں بھی 222500روپے کی اپروول دی گئی جبکہ ISMDمیں کئی اسپیشلسٹ پہلے ہی موجود ہیں جنہیں 55 سے 60ہزار تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ غیر ضروری رکھے جانے والے ان ڈیلی ویجز آفیسر کو 75ہزار روپے دیئے جارہے ہیں۔ ECMکے اس اجلاس میں A-PEOنصرت اسلام بٹ کی ہدایت پر سابق ریٹائر منیجر ابراہیم راجپوت کو بھی یومیہ اجرت پر گورنمنٹ کمرشل آڈٹ GCAآفیسر کے طور پر 17ستمبر 2018تا 14دسمبر 2018تک رکھنے اور اس مد میں 222500روپے کی ایڈمنسٹریٹو اور فنانشل اپروول دی گئی جبکہ ابراہیم راجپوت ادارے میں گزشتہ 1ماہ سے GCAآفیسر کے طور پر کام کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب ڈیلی ویجز افسران کی یومیہ اجرت 2500مقرر کی گئی ہے تو انہیں ماہانہ 75ہزار تنخواہ کس مد میں جاری کرنے کی منظوری دی جارہی ہے کیونکہ ادارے کے ماہانہ ورکنگ ڈے صرف 18ہیں۔ اجلاس میں دالبندین بلوچستان میں واقع پاکستان اسٹیل کے دفتر کیلئے 2 واچ مین کو یومیہ اجرت پر رکھنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اور اس مد میں 59630روپے کی اپروول دی گئی ان واچ مینوں کو بھی 89یوم یعنی 19ستمبر 2018تا 16دسمبر 2018تک کیلئے رکھا جائے گا اجلاس میں ایک موٹر کی رپیئر کیلئے مقامی مارکیٹ سے مطلوبہ مٹیریل کی اسپاٹ پرچیزنگ کیلئے 81400روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں زونل سیلز آفس اسلام آباد کیلئے ایک عدد مالی یکم جولائی 2018تا 27ستمبر 2018تک کیلئے رکھنے اور اس میں 31862روپے کی ایڈمنسٹریٹو اور فنانشنل اپروول دی گئی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ مالی کو یومیہ اجرت پر رکھنے جانے کی تاریخ مقررہ یکم جولائی 2018تا 27ستمبر 2018کل بروز جمعرات ختم ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامی اور مالی امور کے فیصلوں میں تاخیر سے بھی مسائل پیدا کئے ہیں واضح رہے کہ اسٹیل مل حکام کسی طور بھی ایکس پوسٹ فیکٹو اپروول دینے کے مجاز نہیں ہیں اس کے باوجود بیشتر انتظامی فیصلے نہ صرف مقررہ مدت گزر جانے کے بعد بلکہ 10ماہ کی تاخیر سے بھی کئے گئے ہیں۔ ECMاجلاس میں بتایا گیا کہ اسٹیل مل جناہ گیٹ کے نزدیک لینڈ مافیا کیخلاف آپریشن پروگرام معطل کیا جائے کیونکہ لینڈ مافیا کیخلاف آپریشن کیلئے ضروری مشینری میسر نہیں ہے۔ جس پر حکام نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ اجلاس کی صدارت A-PEOنصرت اسلام بٹ نے کی جبکہ دیگر ممبران میں انچارج PPICمحمد شہاب الدین، کارپوریٹ سیکریٹری ایم شفیق انجم، انچارج اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ شمس الحق، انچارج پروڈکشن ڈائریکٹوریٹ عارف افروز اور A-CFO عارف شیخ شامل تھے۔