اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو عارضی ریلیف مل گیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کے نرخ بڑھانے کی تجویز پر عمل ایک ہفتے کیلئے موخر کر دیا، پیر کو آئندہ بیٹھک میں غور کیا جائے گا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر کے زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی نرخ بڑھانے کی تجویز پر عمل ایک ہفتہ کے لیے موخر کر دیا ہے، ای سی سی آئندہ پیر کو اجلاس میں بجلی نرخ کے حوالے سے غور کرے گیخیال رہے کہ بجلی چار روپے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی سمری منظوری کے لیے وزیرِ خزانہ اسد عمر کے زیرِ صدارت ای سی سی اجلاس میں پیش کی جانی تھی۔ سمری میں وزارت توانائی نے تجویز دی تھی کہ بجلی کے نرخوں میں کم سے کم دو جبکہ زیادہ سے زیادہ چار روپے اضافہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق 50یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ نرخ 2روپے سے بڑھا کر 4سے 6روپے، 100یونٹ پر ریٹ 5.79 روپے سے بڑھا کر 7سے 9روپے، 200یونٹ استعمال پر 8.11روپے سے بڑھا کر 10سے 12روپے کرنے کی تجویز ہے۔وزارت خزانہ نے تجویز کیا کہ 300یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 10.20روپے سے بڑھا کر 12سے 14روپے، 700 یونٹ کے استعمال پر 15.54روپے سے بڑھا کر 17سے 19روپے جبکہ اس سے زائد یونٹ پر نرخ 17.27روپے فی یونٹ سے بڑھا کر 19سے 21روپے کیے جائیں۔ قیمتیں بڑھنے سے صارفین پر 400ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) نے گزشتہ اجلاس میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں بھی 143فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی جس سے صارفین پہلے ہی ہر ماہ 94ارب روپے کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔