کراچی (پ ر ) شوگر، نمک، سگریٹ اور ذہنی تناؤسے نجات پاکر دل کی بیماریوں سے بچا جا سکتاہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض قلب نے آغا خان اسپتال کے اشتراک سے کراچی پریس کلب میں امراض قلب کےکیمپ میں پینل ڈسکشن میں کیا۔ اس موقع پر پریس کلب کے صدر احمد خان ملک،سیکریٹری مقصود یوسفی ، سیکریٹری ہیلتھ کمیٹی وقار بھٹی ،کفیل الدین فیضان،نعیم سہو ترا بھی موجود تھے۔ کیمپ میں پریس کلب کے اراکین اور اُن کے اہلخانہ کے کولیسٹرول، بلڈ شوگر، پھیپھڑوں کی کارکردگی، ای سی جی، وزن اور قد کی پیمائش سمیت مختلف طبی ٹیسٹ مفت کیے گئےاور ماہرین نے دل کی صحت سے متعلق صحافیوں کو آگہی فراہم کی۔ ڈاکٹرز کے پینل میں کارڈک سرجن ڈاکٹر صولت فاطمی، ماہر امراض قلب ڈاکٹر زینب صمد، ڈاکٹر یاور سعید اور ماہر امراض سینہ ڈاکٹر جاوید خان شامل تھے۔ کیمپ میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں اپنا طبی معائنہ کرایا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عاصم بلگرامی نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی معیار کا واحد اسپتال آغا خان ہے۔ ڈاکٹر بلگرامی نے بتایا کہ آغا خان کے ملک بھر میں 117اسپتال، کلینک اور لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں، ایڈز اور دمے کے امراض پر بھی کام ہو رہا ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے علاج کے ساتھ ساتھ احتیاط کی بھی ضرورت ہے، اگر صحافی صحت مند ہوں گے تو دوسروں کی بہتری کے لیے کام کر سکیں گے۔ کارڈیک سرجن صولت فاطمی نے کہا کہ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں موت کی سب سے بڑی وجہ دل کا مرض ہے، پاکستان میں 40سے 50سال کی عمر میں یہ مرض لاحق ہو رہا ہے جس کی بنیادی وجہ طرز زندگی میں تبدیلی اور فاسٹ فوڈ کا استعمال ہے ۔ ڈاکٹر جاوید خان نے کہا کہ سگریٹ سمیت تمباکو نوشی کی وجہ سے ہر سال پاکستان میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد موت کا شکار ہوتے ہیں، نوجوانوں میں دل کی بیماری کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔ ماہرین امراض قلب ڈاکٹر زینب صمد اور ڈاکٹر یاور سعید نے کہا کہ ہر گھنٹے میں 12افراد دل کی بیماری کے باعث مر جاتے ہیں، امراض قلب سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ کھانے پینے کے معمولات کو تبدیل کیا جائے، پیدل چلنے کی عادت ڈالی جائے اور باقاعدگی سے ورزش کی جائے۔