510کنال سرکاری اراضی پر بحریہ ٹائون کے قبضے کی تصدیق

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے)اور ضلعی انتظامیہ نے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سےاربوں روپے مالیت کی 510 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو رپورٹ بھجوا دی ،سرکاری اراضی واگزار کروانے کےلیے احکامات کا انتظار کیا جارہا ہے ۔ذرائع کے مطابق بحریہ ٹاؤن کی جانب سےزون 4 میں واقع 510کنال سرکاری اراضی پر بحریہ انکلیو کے نام سے رہائشی منصوبہ شروع کیا گیا جس میں سرکاری اراضی پر کمرشل و رہائشی عمارتوں کے علاوہ چڑیا گھر بھی تعمیر کیا جاچکا ہے جبکہ سرکاری زمین پرہی سڑکوں کا جال بھی بچھایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سی ڈی اےکے رہائشی منصوبے ’’کری ماڈل ویلج ‘‘کے بلاک ڈی کے بڑےحصے پر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے تعمیرات کی جاچکی ہیں ۔سرکاری اراضی پر بحریہ ٹاؤن کی جانب سے قبضہ کرنے کا سلسلہ پیپلزپارٹی دور حکومت میں شروع ہوا جبکہ سرکاری اراضی کے قبضے میں سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ ، شعبہ انفورسمنٹ ،شعبہ لینڈ اور شعبہ بلڈنگ کنٹرول میں تعینات رہنے والے افسران کی معاونت بھی حاصل تھی ۔ذرائع کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی موقع پر موجودگی اور ذاتی دلچسپی کے سبب سی ڈی اے سرکاری اراضی کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہوگیاہے، بصورت دیگر سرکاری اراضی واگزار کروانا ناممکن تھا ۔ سرکاری اراضی کا تعین کرکے خاردار تاریں بھی نصب کردی گئی ہیں۔بحریہ ٹاؤن کے زیر قبضہ اراضی کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے ۔تاہم وفاقی حکومت کی جانب سےآپریشن کی منظوری کا انتظار ہے،جیسے ہی کارروائی کی اجازت ملے گی،سرکاری اراضی کو واگزار کروالیا جائے گا ۔

Comments (0)
Add Comment