کراچی(اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی میں گھر کے قریب جھولا جھولنے کیلئے جانے والے 6 سالہ بچے کو مبینہ طور پر موٹر سائیکل پر سوار 3 ملزمان اغوا کر کے لے گئے۔اطلاع ملنے پر مغوی کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے نیو کراچی پانچ نمبر کے قریب سڑک پر ٹائر نذر آتش کرکے احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے منتشر کرنے کی کوشش پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس پر پتھرائو شروع کردیا، جب کہ پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا۔علاقہ میدان جنگ بننے پر ٹریفک آمدورفت کے ساتھ ساتھ علاقے کے کاروباری مراکز بھی بند ہوگئے۔مظاہرین نے بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔احتجاج کی اطلاع پر رینجرز علاوہ ازیں پولیس کی جانب سے 9 مظاہرین کی گرفتاری پر عوام نے رات گئے تھانے کا گھیرائو کرلیا اور مطالبہ کیا کہ گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے، تاہم پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔اور پولیس کے اعلیٰ افسران بھی پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات کیے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے 9 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔رات گئے اغوا کار بچہ چھوڑ گئے۔تفصیلات کے مطابق بلال کالونی کے علاقے نیوکراچی سیکٹر فائیو ای اکبر آباد میں واقع امام بارگاہ کے قریب لگے جھولے کے پاس سے موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان اور ایک خاتون 6 سالہ حذیفہ ولد علیم کو اغوا کر کے لے گئے، جس پر اہل خانہ اور اہل محلہ نے بچے کے اغوا کے بعد مین سڑک کو بلاک کرکے ٹائر نذر آتش کردیئے، جس کے باعث مذکورہ سڑک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے پہنچ کر مشتعل مظاہرین سے مذاکرات اور بچے کی جلد از جلد بازیابی کی یقین دہانی کے بعد منتشر کردیا، تاہم رات گئے اغوا ہونے والے بچے کی عدم بازیابی کی بنا پر علاقہ ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا اور مشتعل مظاہرین کی بڑی تعداد نے مرکزی سڑک پر آکر جلائو گھیرائو شروع کردیا اور علاقے میں کاروبار بند کرادیا۔اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی، تو مشتعل مظاہرین بپھر گئے اور پولیس پر پتھرائو شروع کردیا، جبکہ بعض مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس موبائل کا گھیرائو کرلیا گیا۔ مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ بچے کو اغوا کرنے والوں کے ساتھ ایک خاتون بھی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ بچے کو لے جاتے وقت ملزمان نے جھولے والے سے کہا کہ ہم بچے کے رشتے دار ہیں اور لے گئے۔پولیس کی جانب سے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔پولیس کے اعلیٰ افسران اور رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ کر ہنگامہ آرائی پر قابو پایا اور مشتعل مظاہرین کو منتشر کیا۔’’امت‘‘ کو ایس ایچ او بلال کالونی ملک افضل بیگ نے بتایا کہ مغوی بچہ گھر کے قریب ہی بچوں کے ساتھ جھولا جھول رہا تھا کہ اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان آئے اور بچے کو لے گئے، جس کی اطلاع ملنے پر اہل خانہ اور اہل محلہ نے مین سڑک کو بند کرنے کے بعد ٹائر نذر آتش کردیئے، جس کی وجہ سے مذکورہ سڑک پر ٹریفک جام ہوگیا۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 9 افراد کو گرفتار کرلیا۔دوسری طرف آئی جی ڈاکٹر سید کلیم امام نے نیو کراچی سے بچے کے اغوا کے واقعہ پر ایس ایس پی وسطی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔مزید براں رات گئے لیاقت آباد کے علاقے سندھی ہوٹل کے قریب اغوا کار بچے کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کار کے حلیے سے متعلق قریب موجود لوگوں سے بھی پوچھا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق ملزمان بچے کو لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب چھوڑ کر گئے ہیں۔پولیس نے بچہ اہلخانہ کے حوالے کردیا۔