کراچی(اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت نے کراچی کی ساحلی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں 53 ارب روپے کرپشن کے ریفرنس میں مفرور ملزمان سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن شا زرشمعون ، قاسم تھیم اور اسماعیل بلوچ کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ بدھ کو ملزمان سابق ڈپٹی کمشنر ملیر مصطفی جمال قاضی ،عبید اللہ پنہوراورعبد الطیف بروہی ودیگر پیش ہوئے۔ دریں اثنااحتساب عدالت نے محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے 6 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں وکیل صفائی کوآئندہ سماعت پر گواہ کے بیان پر جرح کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے ۔گزشتہ روزسابق صوبائی وزیر و رکن سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن اور دیگر ملزمان پیش ہوئے ، اس موقع پر نیب کی جانب سے گواہ میر عالم جوکیور کو بھی پیش کیا گیا ،ملزم ذولفقار شلوانی کے وکیل نے گواہ کے بیان پر جرح مکمل کی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میم نے کہاکہ نئی حکومت نیٹ پریکٹکس کر رہی ہےمگر ہم نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔علاوہ ازیں احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے 2 سے 30 اکتوبر تک علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی درخواست پر 28 ستمبر کو دلائل طلب کرلئے ، عدالت نے 5اکتوبر کو ریفرنس کے گواہوں کو بھی طلب کرلیا ہے ۔وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹڈاپ میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق کیس میں ملزمان اور وکلا کوآئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔