ڈہرکی (رپورٹ: میر عابد بھٹو) گھوٹکی پولیس کی بدنام زمانہ ڈاکو سے خفیہ ڈیل کا انکشاف ہوا ہے۔سپلیمنٹری چالان عدالت میں پیش نہ کرنے پر ڈاکو نے ضمانت کرا لی۔ لیاقت گلو کو 3 ماہ قبل گرفتار کیا گیا، جو 52 سنگین مقدمات میں مطلوب اور اس کے سر کی قیمت 10 لاکھ مقرر تھی۔ تفصیلات کے مطابق گھوٹکی پولیس کی بدنام زمانہ ڈاکو لیاقت علی عرف گلو بوزدار سے خفیہ ڈیل کا انکشاف ہوا ہے۔3 ماہ قبل ڈہرکی پولیس نے 10 قتل سمیت 52مقدمات میں نامزد ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ایس پی گھوٹکی اسد ملہی نے پریس کانفرنس کرکے ڈاکو کی گرفتاری ظاہر کی تھی۔پولیس نے گرفتار ڈاکو پر 13ڈی کا مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں تمام مقدمات کا بھی ذکر کیا تھا۔ ڈاکو پر میرپور ماتھیلو، داد لغاری، خانپور مہر، یارو لوند سمیت دیگر تھانوں پر قتل، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی سمیت 52مقدمات درج تھے۔ گرفتار ڈاکو کی انکوائری ڈی ایس پی سی آئی اے غلام عباس گاڈاہی کو دی گئی تھی، لیکن ڈہرکی کے سابق ایس ایچ او امام الدین چانڈیو اور میرپور ماتھیلو کے ایس ایچ او اربیلو بھنگوار کی طرف سے عدالت میں سپلیمنٹری چالان پیش نہ کرنے کی صورت میں ملزم 13 ڈی کے مقدمے میں ضمانت کراکر رفو چکر ہوگیا، انکوائری افسر نے جروار، خانپور مہر، میرپور ماتھیلو، داد لغاری سمیت دیگر تھانوں پر درج مقدمات بھی طلب کئے تھے، لیکن مذکورہ افسران کی نااہلی کے باعث عدالت میں چالان پیش نہ ہوسکا اور ڈاکو ضمانت پر رہا ہوگیا، مذکورہ ڈاکو پر سندھ حکومت کی طرف سے 10لاکھ روپے انعام تھا، گھوٹکی پولیس کی نااہلی پر ایس پی گھوٹکی برہم ہوگئے۔ اسد ملہی نے کہا ہے کہ 17گریڈ کے افسر سے تحقیقات کرائی جائیگی کہ آخر پولیس نے عدالت میں چالان پیش کیوں نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے ڈاکو ضمانت پر رہا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتاری سے قبل بدنام ڈاکو لیاقت عرف گلو بوزدار اور ایس ایچ او ڈہرکی امام الدین چانڈیو اور میرپور ماتھیلو ایس ایچ او اربیلو بھنگوار سے خفیہ ڈیل ہوئی تھی، ڈیل کے تحت لیاقت بوزدار نے گرفتاری پیش کی تھی جس کو مقابلہ ظاہر کیا تھا صرف 13ڈی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، مذکورہ افسران نے جان بوجھ کر عدالت میں مذکورہ مقدمات کا چالان پیش نہ کیا۔