ملازمین احتجاج پر ریڈیو عمارت منتقلی کا فیصلہ واپس

اسلام آباد(ناصرعباسی)وفاقی حکومت نے ریڈیوکی منتقلی کے خلاف احتجاج میں شدت آنے پر فیصلہ واپس لے لیا ،گزشتہ روزاحتجاج کے دوران ملازمین پر ریڈزون میں پولیس نے لاٹھی چارج اورآنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی،صورت حال بگڑنے پر اعلیٰ حکام نے مذاکرات کیے ۔تفصیلات کےمطابق ریڈیوپاکستان کےمعاملےکا ڈراپ سین ہوگیاہے۔حکومت نے ملازمین کے شدید احتجاج اورصورت حال خراب ہونے پر عمارت کی منتقلی کافیصلہ واپس لے لیا ۔ ریڈیو پاکستان کےسینکڑوں ملازمین نے جمعرات کے روزادارے کی عمارت لیز پر دینے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریڈ زون کی جانب مارچ شروع کرکے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیا ۔ ملازمین کےاحتجاج پر وفاقی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورشیلنگ اور لاٹھی چارج کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔مظاہرین اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم مظاہرین شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ کے سامنے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ریڈیو پاکستان نے ہر مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے،اس ادارے کی تشکیل میں ملازمین کا خون شامل ہیں، اس کو ہرگز بند نہیں ہونے دیں گے،حکومتیں آنی اور جانی ہیں مگر ادارے قائم رہتے ہیں۔ احتجاجی دھرنے میں پیپلز پارٹی کے رہنما رمیش لال نے بھی شرکت کی ۔رمیش لال نے کہاکہ ریڈیو پاکستان کی بنیاد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی، یہ مزدوروں کاادارہ ہے، شہد بھٹو کی نشانی کو کسی صورت بند نہیں ہونے دیں گے،حکومت ہوش کے ناخن لے اور فیصلہ واپس لے، مزدوروں کے حقوق پر شب خون مارنے کی کسی کوشش کو ناکام بنائیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)ریڈیو پاکستان شفقت محمود کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔مظاہرے کے اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات ضلعی انتظامیہ کے دیگر افسران کے ہمراہ مظاہرین سے مذاکرات کے لیےشاہراہ دستور پر پہنچ گئے تاہم مظاہرین کی جانب سے حکومتی شخصیات کے علاوہ کسی سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیاجس پر وفاقی حکومت کی جانب سے ریڈیو پاکستان کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی)کے ممبران کو مذاکرات کی دعوت دی گئی جس پراحمد نواز نیازی،فیاض کیانی، اسلم مروت، وحید شیخ، احسن اورشمیم انجم پرمشتمل ایکشن کمیٹی نےحکومت کےساتھ مذاکرات کیے۔مذاکرات میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنا مطالبہ دہراتےہوئےکہاکہ یک نکاتی مطالبہ ہےکہ ریڈیو پاکستان کی بلڈنگ کی لیزکسی صورت منظورنہیں کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نےریڈیو پاکستان کی کثیرالمنزلہ عمارت کو لیز پر دینےکافیصلہ واپس لےلیا۔وزیرِ مملکت برائےپارلیمانی امورعلی محمد خان نےتصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ فی الوقت ریڈیوپاکستان کی عمارت کو لیزپردینے کافیصلہ واپس لےلیا گیا ہے۔حکومت کی جانب سےفیصلہ واپس لیے جانےپرریڈیو پاکستان کےملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے کی کال دےدی ۔یادرہے وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نےپاکستان براڈ کاسٹ کارپوریشن (پی بی سی) کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا اور ریڈیو پاکستان کی زمین لیز پر دینے اور پی بی سی ہیڈکوارٹرز کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں واقع ٹریننگ اکیڈمی منتقل کرنے کے حوالے سے تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی تھی جس کےبعدملازمین سراپااحتجاج بن گئےتھے۔ریڈزون سیکٹرجی فائیو میں ریڈیوپاکستان کی7 منزلہ عمارت ہےجس میں مختلف شعبے قائم ہونے کےساتھ ساتھ حساس آلات بھی نصب ہیں۔

Comments (0)
Add Comment