نیویارک(امت نیوز/ ایجنسیاں) ترک صدر رجب طیب اردوغان نے سلامتی کونسل کی بالادستی چیلنج کردی۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ترک صدر نے کہا یہ دنیا 5 ملکوں سے بڑی ہے۔ سلامتی کونسل ویٹو کا حق رکھنے والے 5ارکان کے مفادات کے لیے کام کر رہی ہے اور دنیا میں مظالم کے سامنے خاموش تماشائی کا روپ دھار چکی ہے،انہوں نے کہا فلسطینیوں پر مظالم کے سامنے آواز بلند نہ کرنا اور ان کی امداد میں کمی لانا ظالموں کی ہمت باندھے گا۔ اردوغان نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئےیہ بھی کہا کہ پی کے کے کو فوجی سازو سامان بھیجنے والوں کوخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔دریں اثنا رائٹرز کو انٹرویو میں اردوغان نے کہاکہ ترکی میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار امریکی پادری کی قسمت کا فیصلہ سیاستدان نہیں بلکہ عدالت کریگی ۔انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ گولن کو ترکی کے حوالے کرے۔ ترک صدر نے کہا کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ترکی ایران سے قدرتی گیس خریدیگا۔ انہوں نے کہابشار الاسد کے اقتدار میں رہنے تک شام کیلئے امن کوششیں جاری رکھنا ناممکن ہے۔اردوغان نے کہاکہ سود سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کر رہا ہے اور میں بطور صدر زیادہ سود لگانے کے خلاف ہوں۔