اسلام آباد(نمائندہ امت )نیب ایگزیکٹو بورڈنے چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرِ صدارت اجلاس میں 17 انکوائریوں، 2 انویسٹی گیشنز اور بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔نیب اعلامیے کے مطابق تمام انکوائریاں وانویسٹی گیشنز الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو حتمی نہیں۔سابق وزاراعجازجاکھرانی،تنویر گیلانی ،حنیف عباسی، مولانا فضل الرحمن کے بھائی و کمشنر افغان مہاجرین ضیا الرحمان،انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سندھ، کے ڈی اے افسران،نیشنل پولیس فاونڈیشن، نیشنل ٹی بی پروگرام کے افسران ،یونیورسٹی آف سوات،ٹورازم کارپوریشن خیبر پختون ،پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنس وٹیکنالوجی ہری پور کےافسران اوردیگرکے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی ہے۔ سابق کمشنر سکھر جام غلام قادردھاریجووسابق اسپیکر بلوچستان جان محمدجمالی کے خلاف انویسٹی گیشن ہوگی ۔اس ضمن میں تفصیلات مناسب موقع پراور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جاری کی جائیں گی۔سابق سیکرٹری وزارت پانی وبجلی شاہد رفیق،سابق چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ کوئٹہ خواجہ صدیق اکبر، سابق کمشنرکراچی روشن علی شیخ ،سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن غلام مصطفیٰ پھل،سابق ڈی سی اوفضل الرحمان،چیف ایگزیکٹوآفیسر سی ای اوقائداعظم انٹرنیشنل و گلوبل ہیلتھ سروسز اسپتال شوکت بنگش کیخلاف کرپشن ریفرنس دائرکئے جائیں گے۔ملزمان پر مبینہ طورپراوورسیز پاکستانیز سے قائد اعظم انٹرنیشنل ہسپتال اور گلوبل ہیلتھ سروسز اسلام آباد میں شراکت داری کی مد میں بھاری رقم اکٹھی کرنے کے بعد خوردبرد کرکے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرنے کاالزام ہے۔ جس سے تقریبا612.8ملین روپے کانقصان پہنچا۔ سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ غلام مصطفے پھل،فضل الرحمن سابق ڈی سی او، روشن علی شیخ سابق کمشنر کراچی ،شوکت حسین جوکھیو ودیگر پر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے اسپورٹس کمپلیکس لانڈھی کی265ایکڑ سرکاری زمین غیرقانونی طورپرلیز پر دینے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو6ارب 20کروڑروپے کانقصان پہنچا۔ شاہد رفیع ،سابق سیکرٹری وزارت پانی وبجلی ،سابق چئیرمین بورڈآف گورنرز پیپکو،محمد سلیم عارف،ملک محمد رضی عباس ،وزیر علی بھائیو،سابق چئیرمین بورڈآف گورنرز پیپکو،طاہر بشارت چیمہ ، سابق مینجنگ ڈائریکٹر پیپکو، اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے کیسکو میں غیرقانونی طور پر تقرریاں کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران ’’احتساب سب کے لیے‘‘ کے نعرے پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ میگا کرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچائے جائیں گے۔