اسلام آباد (رپورٹ: محمد فیضان) سا بق دور حکومت میں واہگہ بارڈر پر تعینات کسٹمز حکام کی جا نب سے بھارتی سفارت کاروں کے سا تھ خصوصی سلوک کیے جانے کا انکشاف ہو ا ہے جس کی تحقیقا ت کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ’’امت‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق وز ارت دا خلہ میں ایف آ ئی اے کے سیکشن آفیسر کی جا نب سے ڈا ئریکٹر جنرل ایف آئی اے کو تحریری طور پرآگاہ کیا گیا تھا کہ انہیں یہ رپورٹ مو صول ہو ئی ہے پا کستان کے کسٹمز حکام بھارتی سفارت کاروں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے ا نتہائی شوقین پا ئے گئے ہیں اور یہ مشاہدے میں آ یا ہے کہ پا کستان سے براستہ وا ہگہ بھارت(پیدل یا بذریعہ کار ) پر جانے والے سفارت کاروں کا نہ تو سامان چیک کی جاتا ہے اور نہ ان کو سکین کیا جاتا ہے۔ وزا رت دا خلہ نے لکھا کہ کسٹمز حکام کی جا نب سے وا ہگہ کی سرحد پر آفیشل کا ر میں پا کستان آ نے اور جانے وا لے بھارتی سفارت کا روں کے ساما ن کی چیکنگ ،سکیننگ کو سفارتی ا ستثنیٰ کے حق کے تحت ہر قسم کی چیکنگ سے مبرا سمجھا جاتا ہے۔ وزارت دا خلہ نے شدیدتحفظا ت کا ا ظہار کرتے ہو ئے سکیورٹی پر اس کے ا ثرات کو ا نتہا ئی سنجیدہ قرار دیا ۔وز ارت دا خلہ نے یہ بھی ا نکشاف کیا کہ اسلام آ باد میں تعینات بھارتی سفارتکا روں کے پاکستان میں غیر سفارتی پاسپورٹ پربھارت سے آ نے والے مہمانوں ،سفارتکاروں کے ملازمین اور سفارت خانے کے سٹاف ممبرز کے ساتھ بھی اسی طرح خصوصی سلوک کیا جا رہا تھا اور ان کے بھی سامان کی چیکنگ اور سکیننگ نہیں کی جاتی ۔ وزارت دا خلہ نے ایف آ ئی اے کو ہدایت جاری کی تھی کہ وا ہگہ بارڈرد پر دو طرفہ چیکنگ کے سٹینڈرڈ آ پریٹنگ پر وسیجرز کے تحت بارتی سفارت کا روں کی چیکنگ کے نظام پرا س کی روح کے مطابق عمل درآمد ممکن بنا یا جا ئے اور واہگہ کی سرحد پر بھارتی سفارتکاروں کے سامان کی چیکنگ اور سکیننگ اسی طرح کی جائے جس طرح سرحد پار بھار ت میں پا کستان کے سفارت کاروں کی تلا شی لی جا تی ہے ۔معلوم ہو ا ہے کہ اس کی شکا یت ملک کے انتہا ئی اعلیٰ سیکورٹی اداروں نے کی بھی تھی او ر ان کو شبہ تھا کہ کسٹمز حکام بھارتی سفارتکاروں کے ساتھ تعلقات اچھے بنانے کے چکر میں ان کے ہاتھوں ا ستعمال نہ ہو رہے ہوں ۔اب اس مد ت کے دوران وہاں تعینات کسٹمز حکام کی چھان بین کی جا ئے گی اوران سے بھارتی سفارتکا روں کے سا تھ اس خصوصی سلوک کی وجوہات جاننے کی کو ششیں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔