کراچی(رپورٹ:عمران خان)وفاقی تحقیقاتی ادارے نے متحدہ عرب امارات کے حکام کے تعاون سے دبئی میں 2700جائیدادیں بنانے والے1500افراد کی طلبی شروع کر دی ۔لسٹ میں شامل افراد ان کے بیرونی اثاثوں کے حلف لئے جا رہے ہیں ۔شریف خاندان کی رمضان شوگر مل،پی ٹی آئی رہنما نجیب ہارون اور ملینیم گروپ کے مالکان نے بھی دبئی میں جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔سندھ،پنجاب ،بلوچستان،خیبر پختون،اسلام آباد میں ایف آئی اے کرائم اینڈ اینٹی کرپشن کی ٹیمیں دن رات سرگرم ہیں۔تمام حلف نامے،ریکارڈ سپریم کورٹ میں پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع کے بقول فہرست میں شامل کسی کی جائیداد اگر فنانشل ٹاسک فورس کی تحقیقات میں ثابت ہوئی تو حلف ناموں میں غلط بیانی کرنے والوں پر مقدمات بنیں گے۔معتبر ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ1500میں سے550 بڑی مچھلیاں ہیں،ان میں سے300کا تعلق سندھ سے ہے۔بدھ کو ایف آئی اے کے شعبہ کرائم اینڈ اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے ایک درجن سے زائد افراد سے رابطہ کیا۔ان میں سے علی اخونزادہ،عبدالحمید مرچنٹ ،عبدالواحد میمن، کمال چھایا و دیگر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے دفتر پہنچ کر 100روپے کے اسٹامپ پیپرز پر تحریر اپنے حلف نامے جمع کرائے۔متعدد نے اس ضمن میں موقف اپنایا کہ وہ دبئی کی جائیدادیں سابق حکومت کی متعارف کردہ ایمنسٹی اسکیم میں ظاہر کر چکے ہیں،متعدد نے کوئی جائیداد نہ ہونے کا موقف اپنایا اور کئی افراد نے رہائشی پتوں پر ارسال نوٹس کا جواب نہیں دیا جس پر انہیں فون نمبرز پر کالیں کی گئیں۔آئندہ چند روز میں ایف آئی اے ٹیمیں ان کے رہائشی پتوں پر جائیں گی اور سندھ سے تعلق رکھنے والے300افراد کے حلف ناموں کا مکمل ریکارڈ مرتب کر کے سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل اسلام آباد بھجوانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔19ستمبر کو سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے ادارے کےسربراہ کو بیرونی ممالک میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کی رپورٹ 15روز میں پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ایف آئی اے ذرائع نے انکشاف کیا کہ یہ کام بہت پہلے مکمل ہو سکتا تھا تاہم ایف آئی اے سندھ کے ڈائریکٹر اور کرائم سرکل کے انچارج نے تفتیشی افسران کو زیادہ پیشرفت سے روک دیا تھا ۔جس کا خمیازہ مہینوں کا کام دنوں میں کرنے کی کوشش میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ ایک سینئر افسر نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ایف آئی اے نے ایمنسٹی اسکیم کے خاتمے کے بعد امارت میں اربوں کی جائیدادوں پر دوبارہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔جائیدادیں بنانے والوں مالکان میں با اثر سیاسی جماعتوں کے عہدے داران ،کاروباری شخصیات و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی شامل ہیں۔ازسرنو تحقیقات کے حوالے سے نوٹس جاری ہونے کے بعد 1500میں700 سے زائد شخصیات نے ایف آئی اے سے رابطہ کر لیا ہے۔سندھ کی3 سو سےزائد شخصیات میں50سے زائد شخصیات نے حلف نامہ جمع کرائے ہیں۔ایک درجن کے قریب افراد نے حلف نامے کے ساتھ ایمنسٹی اسکیم کی دستاویزات بھی پیش کی ہیں ۔ واضح رہے کہ 2014میں ایک مقتدرہ ادارے کی کوششوں سے دبئی میں اربوں کی پراپرٹی رکھنے والے پاکستانیوں کی فہرست ملی تھی۔یہ جائیدادیں و اثاثے پاکستان میں ظاہر نہیں کیا گیا تھا ۔ان میں سرکردہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں،ان کے فرنٹ مینوں کے علاوہ پولیس و دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں۔
٭٭٭٭٭
اسلام آباد(رپورٹ:اختر صدیقی )وفاقی حکومت کی ہدایات پر ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ کرنے پر سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے داماد مرتضیٰ امجد کو دبئی میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔دیگر ملزمان ڈاکٹر امجد،انعم امجد،مصطفی امجد کی گرفتاری کیلئے کینیڈا سے رابطہ کر لیا گیا ہے اور ایف آئی اے نے انہیں بھی تحویل میں لینے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔سابق چیف جسٹس کے فون بند ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اسکینڈل میں ملوث سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان کی گرفتاری بھی متوقع ہے ۔نیب نے ایڈن انتظامیہ کے111سے زائد کمرشل پلاٹس سمیت 20ارب روپے مالیت کے اثاثے پہلے ہی منجمد کر رکھے ہیں۔نیب نے 23فروری 2018کوکارروائی کا آغاز کیا تھا ۔ 6جون2018کو نواز لیگ دور حکومت میں وفاقی وزارت داخلہ سے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی تاہم بیرونی سفر پر پابندی میں تاخیر پر ملزمان بیرون ملک فرار ہو گئے تاہم انہیں واپس وطن لانے کیلئے ایف آئی اے نے ہوم ورک مکمل کر لیا۔ اطلاع ملنے پر سابق چیف جسٹس کے داماد مرتضیٰ امجد کو دبئی سے گرفتار کر لیا گیا۔وفاقی حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو سابق چیف جسٹس کے سمدھی ڈاکٹر امجد اور دیگر ملزمان گرفتاری کے لئے گرین سگنل دیدیا ہے۔ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ معاملے کو وزیر اعظم عمران خان خود ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے جلد از جلد کارروائی کی ہدایات بھی جاری کر رکھی ہیں ۔چیئرمین نیب نے بھی ڈی جی نیب لاہور کو ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کی ہدایت دے دی ہے ۔نیب رواں ہفتے میں ایف آئی اے حکام سے رابطہ کرے گا ، اس موقع پر کیس میں پیشرفت پر مشاورت کی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق نیب کو ایڈن کے حوالے سے 10 ہزا رسے زائد شکایات ملی تھیں ۔ متاثرین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو بتایا کہ انہیں بھاری رقم لینے کے باوجود پلاٹ نہیں دیے گئے اور یہ کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری ایڈن کے مالکان کی پشت پناہی کرتے رہے اور انہیں کافی ریلیف بھی دیا۔نیب کو بھجوائی گئی شکایات میں بتایا گیا کہ ایڈن نے ڈویلپرزگروپ کے نام سے کام کا آغاز کیا ۔پہلے ایڈن ڈویلپرز اور پھر ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام اختیار کیا۔ایڈن کے نام سے29سے زائدہاؤسنگ سوسائٹیز ،ولاز،ٹاور اور دیگر ادارے مختلف شہروں میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔اب تک لوگوں سے اربوں روپے کی رقم بٹوری جا چکی ہے ۔ذرائع کے مطابق افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کی گرفتار ی کے بھی با ضابطہ احکامات جاری ہونے کا امکان ہے ۔قبل ازیں افتخار چودھری کے داماد کی گرفتاری کا اعلان وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے ایڈن ہاوٴسنگ سوسائٹی میں اربوں کے مبینہ فراڈ کیس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا داماد مرتضیٰ دبئی سے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ایڈن ہاوٴسنگ سوسائٹی میں مبینہ فراڈ سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے اور ان کی جمع پونجی لوٹ لی گئی، تاہم اب بڑی پیش رفت ہو گئی ہے۔مرتضیٰ امجد کے وارنٹ نیب نے جاری کیے تھے۔کیس میں افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کے علاوہ بیٹی اور سمدھی بھی نامزد ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے 24 گھنٹے میں حتمی اور فیصلہ کن رپورٹ طلب کرلی ہے۔ایڈن ہاوٴسنگ سوسائٹی میں فراڈسےتقریباً 300 لوگوں کی زندگی بھرکی جمع پونجی ڈوب گئی جس کے بعد متاثرین نے لاہور میں احتجاج کیا اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت آیا۔فواد چودھری نے کہا کہ معاملہ عدالت عظمیٰ میں آنے پر اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے حیران کن طور پر کیس اپنی عدالت میں لگوانے کا فیصلہ کیا ،سمدھی کو ریلیف فراہم کیا۔مرتضیٰ امجد کی گرفتاری کے حوالے سے ’’امت‘‘ کو رابطے پر افتخار چودھری کے فوکل پرسن احسن الدین شیخ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ افتخار چوہدری ان کے رابطے میں بھی نہیں ۔مجھے ابھی تک افتخار چودھری کے داماد کی اطلاع ہے اور نہ ہی مجھے اس بارے میں کوئی ہدایات ملی ہیں۔جیسے ہی افتخار چوہدری سے رابطہ ہوگا،ہدایات کے مطابق ہی میڈیا کو ردعمل جاری کروں گا۔ افتخار چودھری کا پاؤں زخمی ہے اور وہ آبائی علاقے میں آرام کیلئے گئے ہوئے ہیں ۔’’امت‘‘ کی جانب سے افتخار چوہدری سے موبائل اور رہائش گاہ کے فون نمبرز پر بھی رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں سے کوئی جواب نہ مل سکا ۔حکومت میں آنے سے قبل جون میں ہی تحریک انصاف نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو خط لکھ کر ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں کے مبینہ فراڈ پر افتخار محمد چوہدری،ان کی بیٹی ،داماد و سمدھی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
٭٭٭٭٭