کراچی (اسٹاف رپورٹر) کے الیکٹرک نے متاثرہ صارف کو 2017میں 4لاکھ کا اضافی بل آؤٹ اسٹینڈنگ بیلنس کے نام پر فراہم کیا۔ 42 فیصد کمی کے بعد ڈھائی لاکھ روپے کی رقم کو ٹوکن پیمنٹ کا نام دیا ہے ۔ 42 فیصد کمی کے باوجود دوسرے بل میں آؤٹ اسٹینڈنگ بیلنس کے نام پر 4 لاکھ 17 ہزار روپے کی رقم دوبارہ شامل کردی ۔بل میں حساب فراہم کیا گیا نہ ہی تفصیلات بل میں فراہم کی گئیں۔ کے الیکٹرک کی جانب سے بند مکان پر شہری کو آؤٹ اسٹینڈنگ کے نام پر 4لاکھ 17ہزار 357روپے کا بل فراہم کیا گیا۔نومبر 2017 میں کے الیکٹرک کی جانب سے شہری کو جو بل فراہم کیا گیا۔ اس میں میٹر کی سابقہ مہینے کی ریڈنگ 696ظاہر کی گئی۔ جبکہ گزشتہ سال کی میٹر ریڈنگ 691ظاہر کی گئی ۔ بجلی استعمال نہ ہونے کے باوجود بل میں کے الیکٹرک کی جانب سے استعمال شدہ یونٹ 696ظاہر کئے گئے۔مذکورہ بل میں رقم جمع کروانے کی آخری تاریخ 23نومبر 2017درج ہے ۔ مراد علی نے ستمبر 2018میں جب دوبارہ کے الیکٹرک دفتر کا رخ کیا تو اس بار فراہم کئے گئے بل میں 2لاکھ 41ہزار 536روپے کی رقم ظاہر کی گئی ،جسے کے الیکٹرک نے ٹوکن پیمنٹ کا نام دیا ہے۔