کراچی (اسٹاف رپورٹر ) ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے شہر میں بچوں کے اغوا سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ افواہیں پھیلانے میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے، شرپسند عناصر افرا تفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ یہاں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ مغوی ریحان کے قتل میں ملوث ملزم پشاور سے پکڑا گیا ہے، قاتل ریحان کی گلی میں رہتا تھا، ملزم کو کراچی منتقل کیا جائے گا۔ ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ نیوکراچی سے اغوا بچے نے بھی اغوا کار کے بارے میں بتایا، بچے کے مطابق اس نے اغوا کاروں کو اپنے والد کیساتھ دیکھا تھا، تاہم بچہ چھوٹا ہونے پر ملزمان کے نام نہ بتا سکا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اغوا کے بعد والدین اور پولیس بچہ تلاش کر رہے تھے، جبکہ خاندان سے تعلق نہ رکھنے والے افراد ہنگامہ آرائی کرکے تاثر دینے کی کوشش کر رہے تھے کہ اغوا کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب جانتے ہیں احتجاج کرنے والوں کا تعلق کس جماعت سے تھا۔ دوسری جانب ڈی آئی جی امین یوسف کا کہنا ہے کہ شہر میں 147 بچے اغوا ہوئے، 30 کے علاوہ تمام کو بازیاب کرالیا گیا ہے، یکم جنوری سے تاحال بچوں کے اغواکے158کیس رپورٹ ہوئے، صرف20 بچے ایسے ہیں، جن کے کیس حل ہونا باقی ہیں۔ امین یوسف نے کہا کہ این جی او کے تجزیے کے مطابق بچے گھریلو مسائل کے باعث لاپتہ ہوتے ہیں، سہراب گوٹھ سے بچے کی لاش ملی ،کیس پر پہلے سے کام جاری تھا، اغوا اور قتل ذاتی وجوہ پرہونا الگ بات ہے، ریحان کے قتل کی وجوہات بھی جلد سامنے آجائیں گی۔