واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کی جنوبی اور وسط ایشیائی امور کی نائب سیکریٹری ایلس ویلز نے کہا ہے کہ امریکہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کا خواہاں ہے اورتعمیری اورمثبت تعلقات چاہتا ہے۔بی بی سی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا امریکہ جنوبی ایشیا میں ’نان اسٹیٹ ایکٹرز‘ یا دہشت گردوں کی ہر قسم کی کارروائیوں اور پراکسی کا خاتمہ چاہتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ، افغانستان میں حکومت کی عمل داری نہ ہونے کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان میں ملا فضل اللہ جیسے دہشت گرد گروپ کا مکمل طور پر صفایا ہو۔ایلس ویلز نے فرمائش کی کہ پاکستان کوافغانستان سے آنے والی اشیا کو اپنی سرزمین سے بھارت پہنچانے کی اجازت دینی چاہئے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کی بحالی سے مشرق اور مغرب کی تجارت کوسینٹرل ایشین مارکیٹ تک رسائی ملے گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان بارڈر مینیجمنٹ کا ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا افغانستان کی کوشش ہے کہ طالبان کو امن مذاکرات کے لیے قائل کرے۔ اسی طرح پاکستان کو بھی خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا ہے اور افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا ہوگا۔دریں اثنا امریکی مغربی میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کے ایف35 بی طیاروں کو پہلی بار افغانستان میں بمباری کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔ یہ طیارے اسرائیل مشرق وسطیٰ میں حملوں میں استعمال کرچکا ہے۔