پاکستانی سرحد کے قریب 4 علیحدگی پسند مارنے کا ایرانی دعویٰ

تہران(امت نیوز)ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان میں پاکستانی سرحد کے قریبی علاقہ ساراوان میں 4علیحدگی پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق سنی اکثریتی آبادی والے صوبہ سیستان بلوچستان کے مکین طویل عرصے سے ایران کی شیعہ حکومت کے خلاف امتیاز برتنے کا الزام لگاتے ہیں اور وہ ایران کے عسکری اور سویلین اہداف کو نشانہ بناتے رہتے ہیں تاکہ وہ اپنے خلاف ہونے والے جبر و استبداد کو اجاگر کرسکیں ۔ جمعہ کو ایران کے سرکاری میڈیا پر جاری ہونے والے ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق اس کا سرحدی علاقے میں عسکریت پسندوں سے مقابلہ ہوا۔ عالمی دہشت گرد تنظیم سے وابستہ اس گروپ کے 4ارکان کو مقابلے کے بعد ہلاک کر دیا گیا، جبکہ 2زخمی ہو گئے ۔پاسداران انقلاب نے الزام عائد کیا کہ عسکریت پسندوں کے دیگر ساتھی ہمسایہ ملک(پاکستان ) کی جانب فرار ہو گئے ۔مبینہ مقابلے میں ایران کا کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔اس بیان میں واضح نہیں کیا گیا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم سے وابستہ گروپ سے کیا مراد ہے۔ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ ، اسرائیل اور سعودی عرب ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے اس کےسنی شہریوں کی فنڈنگ کرتے رہتے ہیں۔ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ منشیات کی عالمی تجارت سے وابستہ افراد اور علیحدگی پسندوں کا گڑھ بناہوا ہے ۔ایرانی حکومت کئی بار علیحدگی پسندوں کے پاکستان میں محفوظ ٹھکانوں کی موجودگی کے دعوے کرنے کے ساتھ ساتھ دھمکی دیتی رہی ہے کہ اگر پاکستان نے ان کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو ایرانی افواج خود پاکستان میں کارروائی کرکے ان تنظیموں کا مقابلہ کریں گی۔

Comments (0)
Add Comment