فارم منسوخی سے جامعہ کراچی کے 3 ہزار طلبہ کا مستقبل مخدوش

کراچی(رپورٹ: راؤافنان)جامعہ کراچی میں امتحانات میں دوبارہ شرکت کیلئے این ای فارم منسوخ کرنے سے 3 ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل مخدوش ہوگیا۔ فارم ختم کرنے سے طلبہ 2 سال سے امتحان دینے سے محروم ہیں۔طلبہ کی جانب سے سمیسٹر سیل کے انچارج،رجسٹرار اور شیخ الجامعہ کو بھی متعدد درخواستیں جمع کرائی گئی ،تاہم طلبہ کو تاحال امتحان دینے کی اجازت نہیں دی گئی،طلبہ کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی جانب سے بروقت امتحانی نتائج جاری نہ ہونے کی وجہ سے انہیں پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کتنے پرچوں میں فیل ہیں۔تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے اساتذہ اور شعبہ سیمسٹر سیل کی جانب سے بروقت امتحانی نتائج جاری نہ کرنے اور این ای فارم منسوخ کرنے کی وجہ سے 3ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ بروقت امتحانی نتائج جاری نہ کرنے کی وجہ سے طلبہ اگلے سمیسٹرز میں شریک ہوجاتے ہیں ،بعدازاں جاری نتیجہ میں انہیں فیل قرار دیا جا چکا ہوتا ہے،معلوم ہوا ہے کہ ہزاروں طلبہ تو ایسے بھی ہیں جو فائنل ایئر بھی پاس کرچکے ہیں ،تاہم ان کا دوسرا یا تیسرا سال کے پرچے رہ گئے ہیں اور این ای فارم پالیسی ختم کرنے کے تحت وہ اپنی ڈگری مکمل کرنے سے محروم ہیں۔سیمیسٹر سیل ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بغیر کسی وجوہات کے این ای فارم 2016 میں بند کردیا گیا تھا۔انتظامی افسر کا کہنا ہے کہ این ای فارم ایسے طلبہ کے لئے مددگار ثابت ہوتا تھا کہ جو غلطی سے اگلے سال یا سیمسٹر کے امتحان دے دیتے ہیں اور گزشتہ سال کے امتحانات میں فیل ہوتے تھے تو این ای فارم ان کے آئندہ سمیسٹر کو ضائع نہیں ہونے دیتا تھا،سمیسٹر سیل انچارج ندیم خان کو جمع کرائی گئی درخواست کے مطابق اپلائیڈ فزکس کے طالب علم سید احمد علی نے بتایا کہ وہ 2018 میں بی ایس (آنرز) مکمل کرچکے ہیں ،اسی طرح انہوں نے 2017میں ایم ایس سی مکمل کیا انہیں این ای فارم جمع کرانے کی اجازت دی جائے ،تاکہ وہ ڈگری مکمل کرسکے،معلوم ہوا ہے کہ این ای فارم بند ہونے سے 2سالوں سے 3ہزار سے زائد طلبہ پھنس گئے ہیں، جن میں شعبہ معاشیات کے فیضان عالم،سید قمبر حیدر،وسیم عباس،محمد حماد،کرینہ اظہر،شعبہ کیمیائی کے محمد عمر،شعبہ جغرافیہ کے جنید احمد،عمیر علی،سعد بن سلام، شعبہ اردو کے عبداللہ عارف ،شعبہ جرمیات کے محمد انور،شعبہ وژیوئل اسٹڈیز کے سعد انور،شعبہ ریاضی کے معز احمد،ماریہ آصف،مریم عرفان شیخ،مرزا محمد عمیر،محسن شریف،محمد احسن،محمد عماد، انس مجاہد حسین،انس حنیف،انس عباسی،محمد ارشد،محمد عاطف، محمد ایان احمد،محمد بلال وسیم،و دیگر طالب علم شامل ہیں، معلوم ہوا ہے کہ این ای فارم کے بند ہونے سے سب سے شعبہ کیمائی، ریاضیات، جرمیات، معاشیات، بزنس ایڈمنسٹریشن و دیگر کے طلبہ کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ انتظامیہ این ای فارم کو دوبارہ بحال کرنے میں سنجیدہ نہیں ،جبکہ اس حوالے سے اکیڈمک کونسل میں بھی اساتذہ کی جانب سے این ای فارم کی حمایت کی جا چکی ہے۔طلبہ کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی جانب سے بروقت امتحانی نتائج جاری نہ کرنے کی وجہ سے وہ اگلے سیمسٹر میں شریک ہوجاتے ہیں اور وہ بھی پاس کرلیتے ہیں ،تاہم بعد میں معلوم ہوتا ہے کہ ان کا گزشتہ سیمسٹر یا ایئر تو فیل ہے جس کی وجہ سے وہ آئندہ سمیسٹر کے لئے نا اہل ہوجاتے ہیں اور ان کا پاس کیا ہوا سیمسٹر بھی ضائع ہوجاتا ہے۔اس حوالے موقف جاننے کے لئے نمائندہ ’’امت ‘‘نے سیمسٹر سیل انچارج ندیم خان کو متعدد بار فون کیا ،تاہم انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی ،جبکہ جامعہ رجسٹرار ماجد ممتاز کا فون بند تھا۔

Comments (0)
Add Comment