سوچی کی اعزازی کینیڈین شہریت منسوخ کرنے کی منظوری

اوٹاوا (مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈین پارلیمنٹ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں ناکامی پر میانمار کی وزیر اعظم آٓنگ سان سوچی کی اعزازی شہریت کے خلاف قراردا د منظور کرلی ۔تفصیلات کے مطابق کینیڈین پارلیمنٹ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم پرمجرمانہ خاموشی اختیار رکھنے پر برمی سربراہ آنگ سانگ سوچی کی اعزازی شہریت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا۔پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے پیش قرارداد پر رائے شماری ہوئی ،جس پر اراکین نے حکومتی اقدام کی حمایت کردی ۔ گزشتہ روز کینیڈین وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ ملکی پارلیمان یہ سوچ رہی ہے کہ آیا آنگ سان سوچی اب بھی اعزازی شہریت کی مستحق ہیں یا نہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قرارداد سے میانمار کی مسلمان اقلیت کے ان لاکھوں افراد کی حالت زار کا خاتمہ نہیں ہوگا۔سوچی کو اعزازی شہریت کینیڈا کے دونوں ایوانوں میں ایک مشترکہ قرارداد کے ذریعے دی گئی ،جبکہ اسے باقاعدہ طور پر اسی انداز میں ختم کیا جائے گا۔ جب کہ ایک ہفتے قبل ہی کینیڈا کی پارلیمنٹ نے میانمار کے فوجی مظالم کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔آنگ سانگ سوچی نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ،جس پرعالمی قیادت اور اداروں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق میانمار فوج کے افسران مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں ،لیکن آنگ سانگ سوچی کی حکومت نے فوجی افسران کو سزا دینے سے انکار کر دیا تھا۔ آنگ سانگ سوچی2007 میں کینیڈا کی اعزازی شہریت حاصل کرنے والی چھٹی عالمی شخصیت تھیں۔

Comments (0)
Add Comment