کری روڈ ویئر ہاوس سے مزید 12 لگژری گاڑیاں برآمد

اسلام آباد (نمائندہ امت۔امت نیوز) اسلام آباد کے ایک ویئرہائوس کے اندراورباہرسے مزید12لگژری گاڑیاں برآمدکرلی گئیں،جبکہ قطری شہزادوں کے نام پر 330گاڑیاں منگواکر4ارب روپے ڈیوٹی بچائے جانے کا انکشاف ہواہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ بنی گالہ کی حدود سے قطری شہزادوں کی مبینہ ملکیتی مزید 12گاڑیاں ملی ہیں۔ یہ گاڑیاں کری روڈ پر ویئر ہاؤس کے اندرچھپائی گئی تھیں۔اسلام آباد پولیس نے ویئر ہاؤس کے باہر سے 2 گاڑیاں بر آمد کیں جنہیں کسٹم حکام کے حوالے کردیا گیا بعد ازاں کسٹم حکام نے ویئر ہاؤس میں چھاپہ مارتے ہوئے اس کے اندر سے بھی مزید 10 گاڑیاں بر آمد کیں۔پولیس حکام نے بتایا کہ یہ گاڑیاں مشکوک حالت میں بنی گالہ تھانے کی حدود میں کھڑی تھیں۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ کہ ویئر ہاؤس کے مینیجر عرفان صدیقی نے تصدیق کی ہے کہ یہ گاڑیاں قطر کے شاہی خاندان کی ملکیت ہیں۔دریں اثنا لگژری گاڑیوں کے معاملے میں نیا موڑ آگیا، نجی ٹی وی کے مطابق قطری شہزادوں کے نام پر سینکڑوں گاڑیاں منگوا کر ساڑھے 4ارب کی ڈیوٹی بچائی گئی۔کسٹم ریکارڈ کے مطابق2012ء سے اب تک 330 گاڑیاں منگوائی گئیں اور مبینہ طور پر سفارتی استثنیٰ کا غلط استعمال کیا گیا۔233 گاڑیاں صرف جاسم فیملی کے نام پر آئیں۔ریکارڈ کے مطابق حماد بن جاسم 61، تمہیم بن حماد بیٹا 72، فیصل بن حماد 24 ،پوتے اور بھائی شیخ فلاح بن جاسم کے نام پر 101 گاڑیاں منگوائی گئیں ۔ادھر خیال رہے کہ یہ گاڑیاں مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے برآمد کی گئی تھیں۔ یہ معاملہ قطری سفارت خانے کے خط سے حل ہونے کے بجائے الجھ گیا۔ پاکستان میں متعین قطر کے سفیر سقر بن مبارک المنصوری کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ گاڑیاں پاکستان میں شکار کرنے کیلئے منگوائی گئی تھیں اور سابق سینیٹر سیف الرحمان کی لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں واقع عمارتوں میں رکھی گئیں۔ ان گاڑیوں کا تعلق قطری حکمران خاندان سے ہے۔پاکستانی وزارتِ خارجہ کے مطابق ان گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment