نواز شریف کیخلاف العزیزیہ کیس حتمی مرحلے میں داخل – شہادتیں مکمل

اسلام آباد(نمائندہ امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس 22گواہوں کے بیانامات مکمل ہونے کی وجہ سے حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ہے ۔ نواز شریف کوطبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے جمعہ کو روز عدالت پیش نہ ہونے پر ایک روز کا استثنیٰ مل گیا۔ عدالت نے پیر کے روز واجد ضیا کو فلیگ شپ ریفرنس میں طلب کر لیا ہے۔جمعہ کو احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر 22ویں گواہ و نیب کے تفتیشی افسر محبوب عالم کا بیان قلمبند کیا گیا، جن پر خواجہ حارث منگل کو جرح کریں گے۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش سے پتہ چلا حسن و حسین نواز کے پاس العزیزیہ و ہل میٹل قائم کرنے کے لئے اپنے ذرائع آمدن نہیں تھے۔ نواز شریف کے دونوں بیٹے اثاثوں کے انتظامی امور دیکھتے تھے اور اصل مالک خود نواز شریف خود تھے۔ہل میٹل و حسین نواز کے ذاتی اکاؤنٹس سے نواز شریف کو ایک ارب 18 کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔ خواجہ حارث نے اس پر کہا کہ محبوب عالم قیاس آرائیوں پر مبنی کہانیاں سنا رہے ہیں،جے آئی ٹی کی کارروائی دہرائی جا رہی ہے۔ نیب سے پوچھیں انہوں نے خود کیا تفتیش کی ہے۔دوسری جانب احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت پیر یکم اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو طلب کرلیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کیخلاف 3 ریفرنس ایوان فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس دائر کر رکھے ہیں۔ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں 6 جولائی کو نواز شریف،بیٹی مریم و کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو سزا سنائی جا نے پر اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں کی سزائیں معطل کرکے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنا یاتھا۔نواز شریف کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز اب تک عدالت پیش نہیں ہو سکے ہیں ،جس پر انہیں مفرور قرار دیتے ہوئے ان کا کیس الگ کیا جاچکا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment