پی پی کو حکومتیں جادو اور تعویزوں سے نہیں ملیں۔سعید غنی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں مالی سال 2018-19کے باقی 9ماہ کے صوبائی بجٹ پر عام بحث ہفتے کو چھٹے روز بھی جاری رہی ۔اس موقع پر خطاب میں صوبائی وزیربلدیات سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو حکومتیں جادو، گنڈوں اورتعویز سے نہیں ملیں بلکہ عوام منتخب کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کے ڈی اے اربوں روپے کمانے والا ادارہ تھا، کے ڈی اے کو سٹی ناظم کے ماتحت کرکے تباہی پھیری گئی۔ ہماری حکومت کے دس برسوں میں کراچی کو 192 ارب روپے دئیے گئے ۔صوبائی وزیر توانائی امتیازشیخ نے کہا کہ افغانیوں اور بنگالیوں کی آبادکاری کا اعلان کرکے سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔صوبائی وزیر ثقافت و تعلیم سید سردار شاہ نے کہا کہ سندھ میں 66 لاکھ بچے اسکول نہیں جارہے ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشنو گرافی کی رپورٹ ہے کہ 2060 میں کراچی نہیں ہوگا،اگر کراچی کو قبرستان بناناہے توکالا باغ ڈیم بنائیں ۔ صوبائی وزیر برائے سروسز اینڈ ورکس ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جو ادارہ مصنوعی دل لگاتا ہے اس کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ این آئی سی وی ڈی ایک شاندار منصوبہ ہے ،سستے ترین اسٹنٹس مریضوں کو ڈالے جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا آئندہ پانچ برسوں میں کراچی میں500سے زیادہ بسیں لائی جائیں گی۔ ناصرحسین شاہ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں کی، پیپلزپارٹی پر نوٹ کے ذریعے ووٹ خریدنے کا الزام سندھ کے عوام کی توہین ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے کہ کہ بجٹ میں سے کراچی کی کئی اہم اسکیمیں نکالی گئی ہیں۔اسمبلی میں اپنی برتری کی طاقت سے ہمیں کب تک دبائیں گےَ؟سول ہسپتال۔ جناح اور این آئی سی وی ڈی وفاقی حکومت نے بنائے ہیں۔ کراچی میں ہر سال پانچ ارب روپے کا پانی فروخت ہوتا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بجٹ پر بڑے دلچسپ انداز میں اظہار خیال کیا ان کی تقریر کے دوران ایوان میں قہقہے بلند ہوتے رہے۔سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ سے کہا ہے کہ میں آپکا ہاتھ بٹانے آیا ہوں لڑنے نہیں آیا،جب منزل کاتعین نہیں ہوگا تو منصوبہ کیسے بنائینگے ؟ ہم سب کا منشور غربت مٹانا اور صحت وتعلیم فراہم کرنا ہے۔قائد حزب اختلاف کی تقریر کے دوران سرکاری بنچوںسے طنزیہ جملوں اور تبصروں کا سلسلہ جاری رہا جس پر وہ خفا ہوکر اپنی تقریر چھوڑ کر نشست پر بیٹھ گئے ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے انہیں منایا۔پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کسی کالیڈر مقدس گائے نہیں، اگر سندھ مستحکم نہ ہوا تو پورا ملک غیرمستحکم ہوگا ۔ آج بھی تھر میں بھوک سے بچے جان کی بازی ہار رہے ہیں۔دریں اثنااسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے کہا کہ ایوان میں میرے بیان پرکسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت کرتا ہوں۔

Comments (0)
Add Comment