کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایدھی فاونڈیشن ماہی گیروں کو خدمات فراہم کرنے میں بازی لے گیا۔ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کی دعویدار تنظیموں نے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ بھارتی حکام جب پاکستانی ماہی گیروں کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کرتے ہیں تو ان کو ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ اس بار بھی ماہی گیروں کی رہائی کے وقت ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کی سرکاری یا غیر سرکاری تنظیم کا کوئی ذمہ دار موجود نہیں تھا۔ایدھی فاونڈیشن نے ان کو نئے کپڑے دیئے اور کھانا فراہم کیا اور ماہی گیروں کو ٹرین میں سیٹیں بک کرا کے کراچی لائی اور مالی امداد کے علاوہ ٹھٹھہ، بدین تک گاڑیوں میں بھیجا۔ عبدالستار ایدھی مرحوم نے ماہی گیروں کے حوالے سے جو اقدامات کئے تھے تاحال ان پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ یہ ذمہ داری فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کی ہے، جو ماہی گیروں کے شکار سے بھاری رقم فنڈز کے طور پر لیتی ہے، جبکہ کراچی میں ماہی گیروں کی بین الاقوامی تنظیم پاکستان فشر فوک فورم بھی لاتعلق بنی رہی، جبکہ کراچی سمیت بدین، ٹھٹھہ، سجاول سمیت دیگر شہروں میں کام کرنے والی ماہی گیر تنظیموں نے بھی عدم دلچسپی کا اظہار کیا۔